خبریں

عوامی حقوق کے لئے آواز اُٹھانے کی پاداش میں‌ڈپٹی کمشنر نے بغیر نوٹس دئیے میرے ہوٹل کی عمارت کو شدید نقصان پہنچایا، امجد ایوب

ہنزہ ( اجلال حسین ) عوامی حقوق کے دفاع کی پاداش میں ڈپٹی کمشنر اور انتظامیہ کے دیگر افسران نے بغیر کوئی نوٹس دیئے میرے ہوٹل کے عمارت کو شدید نقصان پہنچا دیا جس کا ذمہ دار ڈی سی ہنزہ ہے۔  ان خیالات کا اظہار متاثرہ ہوٹل مالک سیاسی و سماجی رہنما امجد ایوب نے میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ہنزہ نے KIUکیمپس ہنزہ کے لئے ڈور کھن کے عوام سے زبر دستی زمین اٹھانے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے جس کے لئے میں نے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ذبردستی زمین اٹھانے کے عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیا جس کی سز ا کے طور پر شاہراہ قراقرم ڈورکھن کے مقام پر تعمیرشدہ میرے ہوٹل کی عمارت کو تجاوزات کے خلاف کاروائی کی آڑ میں شدید نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اولً حکومت کو چاہیے کہ شاہراہ قراقرم کی زد میں آنے والی زمینوں کا معاوضہ سو فیصد عوام کو ادا کرے جس کے بعد زمین کو سرکار کی ملکیت سمجھا جا ئے گا مگر یہاں پر ایسا نہیں ہے۔

ضلع ہنزہ کے بالائی علاقہ تحصیل گلمت گوجال میں عوام کو ایک روپیہ زمین کی مد میں ادا نہیں کیا گیا ہے جبکہ سنٹر اور لور میں صرف 60فیصد عوام کو دیا گیا ہے۔ باقی کا 40فیصد رقم کون ادا کریگا؟

انہوں نے کہا کہ اگر زمین یا تعمیرات شاہراہ قراقرم کے زد میں اتا ہے تو اُس کو ہٹانے کے لئے قانونی راستے اپناتے ہوئے عوام کو مطلع کیا جاتا ہے مگریہاں پر ایسا نہیں بغیر کسی اطلاع یا نوٹس دیئے بغیر عمارت کو مسمار کرنا کون ساقانون ہے ، اگر مسمار کرنا ہے تو ہنزہ کے ایک سرے سے شروع کرے اور ضلع کے آخری حصے تک تجاویزات کو مسمار کیا جائے، مگر یہاں پر ایسا نہیں ہوا بلکہ عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرنے پر بحثیت علاقے کا فرد عوام کی نمائندگی کی جس کی سزا میں ضلعی انتظامیہ نے میری تعمیرات کو نقصان پہنچایا ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جو تعمیرات کی ہیں وہ کسی طرح غیر قانونی نہیں بلکہ ہم نے قانون کا سہارا لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ کونسل ہنزہ کو معاوصہ ادا کرکے NOCلیا ہے اور ہنزہ انتظامیہ سے اجازت نامہ حاصل کرکے تین سال قبل عمارت کو مکمل کر لیا جس پر کروڈوں روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

متاثرہ ہوٹل کے مالک امجد ایوب نے مزید کہا کہ عوام ڈورکھن سے کسی بھی ادارے کے لئے بغیر عوام کی بات سنے زبردستی زمین اٹھانے کی کوشش کی گئی تو انتظامیہ کو بھر پور مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی پوری تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر ہوگی۔

یادر رہے کہ گزشتہ دنوں موصوف کے ہوٹل عمارت کو ضلعی انتظامیہ نے شدید طریقے سے نقصان پہنچایا تھا۔جس کے نتیجے میں عوام ڈورکھن دیگر سول سوسائٹیز کے افراد سیاسی و سماجی حلقوں کے نمائندوں نے شاہراہ قراقرم پر احتجاج کرتے ہوئے 8گھنٹے تک شاہراہ قراقرم کو بند کر دیا تھا اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی گئی تھی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button