تعلیم

یونین کونسل مچلو کے سکولوں‌میں‌حاضری پہلے کی نسبت کم ہے، ڈپٹٰی ڈائریکٹر عبدالمجید کا تعلیمی کانفرنس سے خطاب

گانچھے (فدا حسین) گلگت بلتستان کے علاقے ضلع گانچھے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن عبدالحمیدنے سب ڈویژن مشہ بروم کے علاقے ہوشے ویلی میں یونین کونسل مچلو کے سکولوں میں بچوں کی حاضری پہلے سے کم ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ عبدالحمید کا کہنا تھا گرمیوںکی تعطلیات کے بعد ہوشے ویلی میں مچلو سکول میں حاضری سب سے کم تھی جسے انہوں نے والدین میں شعور کی کمی کا نتیجہ قرار دیا ہے ۔وہ مچلو میں علاقے میں معیاری تعلیم کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔اس کانفرنس کا انعقادمشہ بروم سٹوڈنٹ کمیونٹی نے کیا تھا جس میں طالب علم کی کثیر تعداد کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس تقریب کے موقع پر مشہ بروم سٹوڈنٹ کمیونٹی کی طرف سے دیامر میں سکول جلانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات علم دشمنی کا واضح ثبوت ہے اس لئے اس لئے اس طرح واقعات کی مذمت کرنا ضروری ہے۔تاہم مچلو کے سکولوں میں بچوں کی حاضری میں کمی کے حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن عبدالحمیدنے ان کی محکمے کی طرف سے بچوں کی حاضری میں اضافے کو یقینی بنانے کے لئے کسی اقدامات کا تذکرہ نہیں کیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن نے محکمہ تعلیم اور این جی اوز کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاؤں کرنے کو ضروری قرار دیتے ہوئے محکمہ تعلیم کو چشمہ اور این جی اوز کو برف سے تشبیہ دیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم علاقے کی تعلیم کے فروغ کیلئے ہر قسم کی تعاؤں کریں گے۔ اس موقع پر غیر سرکاری تنظیم فلیکس فاونڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن نور علی نے کہا کہ ان کا ادارہ علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے تعلیم سمیت ہر شعبے میں کام کر رہی ہے اور مزید بھی کام کرتے رہیں گے۔علاقے میں تعلیمی حالت بہتر بنانے سب کو مل کر دار ادا کرنا ہو گا۔

سید شمس الدین نے مرد و عورت میں تفریق کو غلط قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو تعلیم دے کر ایک باشعور قوم دیا جا سکتا ہے کہ سید شمس الدین کے مطابق کربلا میں خانوادہ رسول کی قربانی کو حضرت زہرا کی تعلیم میں تربیت کا نتیجہ قرار دیا۔

بلتستان کے ناموار شاعر احسان علی دانش نے معیاری تعلیم کے فقدان کو تمام مسائل کی جڑ قرار دیا۔اس کے علاوہ انہوں نے کلاسوں میں قومی زبان میں گفتگو کو لازمی قرار دیا ۔ تاہم احسان علی دانش اپنی ہی بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ زبان سے زیادہ ہنر کو اہم قرار دیا۔احسان دانش کے بقول کے یہ وقت مقابلے کا دور ہے اس لئے معمولی تعلیم سے کامیابی ملنا مشکل ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ لگن کی بغیر کامیابی ممکن نہیں انہوں نے معیاری تعلیم کیلئے بچوں میں قوت مشاہدہ بڑھانے کو بھی ضروری قرار دیا۔انہوں نے استائذہ کو بچوں میں خود اعتمادی پیدا کرنے کو بھی ضروری قرار دیا۔

معرو ف تعلیمی ماہر مولانا محسن علی نے علاقے کی شرح خواندگی کم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اگر خاطر خواہ اقدامات اٹھایا جاتا تو آج علاقے میںشرح خواندگی 70فیصدتک ہوجاتی ۔انہوں نے مزیداستائذہ ۔گانچھے میں شرح خواندگی 51فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔مولانا محسن ضلع گانچھے میںبوئز سکول کی تعداد برابر گرل سکول اور مچلو میں شاہ ہمدان کے نام سے یونیورسٹی آف بلتستان کے کمپس کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس سے پورے علاقے میں تعلیمی انقلاب آئے گا۔ مولانا محسن نے گلگت بلتستان کی مردم شماری کی رپورٹ شائع نہ کرنے پر صوبائی حکومت کو شدید تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کا اصل مقصد علاقے کی شر ح خواندگی کوچھپانے کا ذریعہ قرار دیا۔ہائی سکول مچلو کے استاد اور میر واعظ مچلوسید منیر نے پرائمری سکول کی سطح پر معیار تعلیم کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔

تمام مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کلاسوں میں کمزور نظر آنے والے بچوں کی طرف تھوڑی سی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اگر ایسا جائے تو وہ نہ صرف معاشرہ باوقار شہری بن سکتا ہے بلکہ پورئے علاقے کا نام روشن کر سکتا ہے۔تقریب کے آخر میں مشہ بروم سٹوڈنٹ کمیونٹی کی جانب سے دیامر میں سکول جلانے کے واقعے کی مذمت کے علاوہ سلینگ سے لے کر ہوشے تک مختلف سکولوں کی چاردیواری نہ ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کو اس کی طرف فوری طور پر توجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button