عوامی مسائل

ہندور کو بروکوت سے ملانے والی رابطہ سڑک اور پُل دس سال بعد بھی نامکمل، محکمہ تعمیرات ستو پی کر سوگیا

یاسین (رپورٹ معراج علی عباسی ) محکمہ تعمیرات عامہ غذر کی لاپرواہی کے باعث یاسین کے بالائی علاقہ ہندور کو گاوں بروکوت سے ملانے والی جیب ایبل پل اور پل کے ساتھ بننے والی لنک روڑ کا منصوبہ 10سال گزرنے کے بعد بھی نامکمل ۔2008 میں شروع ہونے والے پل پر تعمیراتی کام اپ تک زیرالتواء ہے ۔پل اور روڑ کی عدم تعمیرسے گاوں بروکوت کے سینکڑوں گھرانے گاوں میں محصور ہوکررہ گئے ہیں ۔

محکمہ تعمیرعامہ غذر نے سال 2008 میں منصوبے کا ٹینڈر یاسین کے مقامی ٹھیکیدار کو سونپا تھا۔ مقامی ٹھیکیدار نے پل کے لیے مختص رقم حاصل کرنے کے بعد منصوبے کو ادھورا چھوڑ دیا، اور غائب ہوگیا۔ پل کی عدم تعمیرسے گاوں بروکوت کے رہائشی شدیدسفری مشکلات سے دوچار ہے ۔گاوں سے مریضوں کو چارپائی اور سکول کے بچوں کو کندوں پر اٹھاکر پل پارکرنے پر مجبور ہے ۔زیرتعمیرپل سے گزشتہ دس سالوں کے دوران مختلف اوقات میں سکول کے دوبچے گرکرہاتھ پاوں تڑواچکے ہیں ۔ مقامی لوگوں نے پل اور پل کے ساتھ زیرتعمیرروڑ کی عدم تعمیر کے خلاف محکمہ تعمیرات عامہ گلگت بلتستان کے اعلیٰ حکام اور غذر انتظامیہ کو تحریری و زبانی طور پر آگاہ کرنے کے علاوہ چیف انجینئرمحکمہ تعمیرات عامہ گلگت کو بھی شکایت کی ہے، مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔

گاوں ہندور سے تعلق رکھنے والے معروف سیاسی و سماجی شخصیت جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سب ڈویژن یاسین خلیفہ دلاور شاہ کے مطابق گزشتہ دس سالوں کے دوران گاوں کے دوبچے سکول جاتے ہوئے زیرتعمیرپل سے گرکر ایک کاٹانگ اور دوسرے کا ہاتھ توٹ چکا ہے ۔گاوں کے رہائشی مریضوں کو چارپائی پر اٹھاکر مین روڑ تک لانے اور سکول کے معصوم بچوں کو صبح شام کندوں پر اٹھا کر زیررتعمیرپل سے گزارنے پر مجبور ہیں ۔گاوں والوں کا کہنا ہے کہ زیرتعمیرپل کے حوالے سے کئی مرتبہ غذر انتظامیہ اور محکمہ تعمیرات عامہ گلگت بلتستان کے حکام اعلیٰ کو تحریری وزبانی طور پر اگاہ کیا مگر کوئی شنوئی نہیں ہوئی ۔انہوں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیرتعمیرپل اور پل کے ساتھ متصلہ روڑ کی تعمیرکو مکمل کرنے میں اپنا کرادار ادا کرئے ۔تاکہ غیریب لوگوں کے سفری مشکلات میں کمی اسکیں ۔واضح رہے کہ سال 2013میں سی ایم آئی ٹی نامی تحققاتی ادارے نے بروکوت پل، روڑ اور پل کے اطراف میں تعمیرشدہ حفاظتی بندکے حوالے سے تحقیقات کرنے کے بعد منصوبے کو نامکمل اور تعمیرشدہ کام سے زیادہ رقم ٹھیکیدار کو پے منٹ کرنے پر محکمہ تعمیرات غذر کے متعلقہ افسران کے خلاف کاروئی کرنے اور ٹھیکیدار سے اضافی رقم ریکوار کرنے کی سفارش کی تھی ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button