بلاگز

برف کی وادی(ہمیسل)کے ساتھ وزیراعظم عمران خان صاحب کا وعدہ

تحریر: فداعلی سحر 

سات جولائی سن دوہزار سولہ 7/7/2016کو پاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان صاحب نے اپنے بیٹوں کے ساتھ گلگت بلتستان کا رخ کیا یہ وہ دور تھا جس وقت عمران خان صاحب ملک کے مختلف جہگوں پر دھرنے دے کر کرپشن اور حکومت کی وعدہ خلافی کے خلاف آواز بلند کررہے تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان صاحب نے بلتستان کی مختلف شخصیتوں سے ملاقات?ں کیں یہ خبر پورے بلتستان میں پھیلی ہوئی تھی بلتستان کا ہر شخص خوشی محسوس کررہا تھا کہ اس شخص نے بلتستان میں قدم رکھے ہیں جس نے کرپشن اور وعدہ خلافی کرنے والوں کے خلاف آواز بلند کر رکھی ہے چونکہ بلتستان کے لوگ سادہ اور محبت بھرے معاشرے میں زندگی بسر کررہے ہیں جس کی وجہ سے یہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ عمران خان ہمیں بھی انصاف فراہم کریں گے جس کی وجہ سے ہرجگہ لوگ ان کا استقبال کررہے تھے ہم نے سنا کہ عمران خان نے اصغریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صدر شیخ محبوب علی کریمی سے ملاقات کیلئے باشہ کی طرف سفر شروع کیا ہے۔

علاقے کے سارے لوگ ہمیسل میں جمع ہوے چونکہ عمران خان شیخ محبوب سے ملنے ہمیسل آنا تھا عربی میں ایک مقولہ یے کہ الانتظار اشد من الاحتضار یعنی احتضار سے انتظار کی گھڑی مشکل ہوتی ہے جس کی وجہ سے لوگ شور شرابہ کرتے ہوے PTIکے چیئرمین کا انتظار کررہے تھے بلآخر انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں عمران خان نے اپنے بیٹوں سمیت سرزمین امن و محبت شگر ہمیسل میں اپنا قدم رکھا شیخ صاحب سے انکی ملاقات ہوئی پھر شیخ صاحب کہتے ہے کہ میں نے عمران خان صاحب سے کہا کہ آپ کیا کھانا پسند کروگے تو عمران خان صاحب نے جواب دیا کہ دیسی خالص دودھ کی خالص دیسی چائے تو شیخ صاحب نے انہیں چائے پلادی عمران خان صاحب کو ہمیسل نالے کی سیر کرائی اور مختلف پتھر دکھائے خان صاحب نے بھی ان پتھروں کو بہت پسند کیا اور کچھ خوبصورت پتھر اپنے ساتھ لے آئے۔ہمیسل سے انہوں نے بلتستان کے مختلف قسم کے پھل بھی تناول فرمائے جن میں شہتوت(اوسہ),خوبانی (چولی)اور چیری وغیرہ شامل تھے پھر عمران خان نے ہمیسل میں موجود پرائمری سکول کو بھی دیکھ شیخ صاحب نے انہیں سکول کا تعارف کرایا اور مراکز صحت نہ ہونے کے بارے میں بھی انہ?ں آگاہ کیا تو عمران خان صاحب نے اس دور کے نمائندے کی بے حسی کا بہت افسوس کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اس جنت جیسے علاقہ میں نہ سکول دیکھنے کو ملا نہ ہسپتال اور نہ بجلی کی فراوانی اور اس سے موجودہ نمائندے کیلئے سولیہ نشان قرار دیا اور عمران خان صاحب نے شیخ محبوب سے وعدہ کیاکہ مجھے امید ہے آنے والے الیکشن میں ہمیں عوام کی خدمت کا موقع ملے گا اور آپ دعا کریں کہ میں پاکستان کا وزیراعظم بن جاؤں تو ان سارے معاملات کو حل کریں گئے ساتھ ہی انہوں نے شیخ صاحب سے وعدہ کیاکہ میں اسی علاقہ کا دوبارہ دورہ کروں گا اور اس غریب عوام کی محرومیوں کا ازالہ کروں گا جس کے بعد شیخ صاحب نے باشہ کے عوام کی طرف سے خصوصا ہمیسل کی عوام کے طرف سے ایک درخواست تحریری طور پر دی تھی جس میں تعلیم اور صحت کے مراکز سر فہرست تھے اس درخواست کو عمران خان صاحب نے اپنی پرسنل ڈائری میں رکھ کر شیخ صاحب کو بتایا کہ یہ میری پرسنل ڈائری ہے ان شاء اللہ ضرور آپ کی مشکلات حل کریں گے اوریہ میرا آپ لوگوں سے وعدہ ہے جس کے بعد خان صاحب شیخ صاحب کے ساتھ سیلفی لی اور خدا حافظی کی۔

لیکن جب مقام اورکرسی ملیں تو عمران خان بھی اس پسماندہ علاقہ کو بھول گئے وقت کے سیاسی نمائندوں کو اس علاقہ کے ساتھ اتنی دشمنی ہوئی کہ 70 ستر سال گزنے کے بعد بھی ایک سکول نہیں ملا اور نہ صحت کے کو?ی مراکز جس کے باعث سال میں تقریبا آٹھ سیدس حاملہ خواتین زچگی سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے لقمہ اجل بن رہی ہے عمران خان صاحب زرااپنی توجہ اس برف کے وادی کی طرف بھی کردے اس سرد موسم میں یہاں کے لوگ کس طرح سے زندگی بسر کررہی ہیں امید ہے کہ وزیراعظم آف پاکستان جناب عمران خان صاحب اپنے وعدے کو نہیں بھولے ہوں گے اور اپنیوعدے کے مطابق وادی برف کے لوگوں کا دل جیت لیں گے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button