تعلیم

‘نقل کرنے اور کرانے میں ملوث طلباء اور عملہ کے خلاف موقع پر ہی کاروائی اور آئندہ کیلئے نااہل قراردیا جائے’

گلگت (پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کہاہے کہ قراقرم یونیورسٹی کے زیر اہتمام ہونے والے ا متحانات میں ناجائز ذرائع کے استعمال اور نقل پر مکمل پابندی ہوگی۔اس سلسلے میں جامع حکمت عملی مرتب کرلی گئی ہے ۔امتحانات میں نقل کی روک تھام میں ناکام ہونے والے نگران عملہ سمیت نقل خور طلباء کے خلاف موقع پر کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ اور ایسے نگران عملہ کو آئندہ کسی قسم کے امتحانات لینے سے نااہل قراردیا جائیگا ۔مستقبل کے معماروں کو نقل جیسے زہرکھلانے والے بوٹی مافیا کو شکست دیکر دم لینگے ۔

وائس چانسلر نے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ امتحانات کو شفاف اور نقل سے پاک بنانے کے لیے ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر محمد رمضان کی سربراہی میں چار رکنی بڑی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد، پروفیسر سید معظم نظامی اور کنٹرولر امتحانات محمد عارف شامل ہونگے ۔جبکہ پانچ زیلی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف اضلاع میں قائم امتحانی مراکز کامعائنہ کریں گی۔پانچ ذیلی کمیٹیوں میں یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ اوراسٹاف سمیت مختلف سکولو ں کے ذمہ دار افراد شامل ہونگے۔کمیٹیاں مثالی امتحانات کے لیے کام کرینگی۔وائس چانسلر نے کہاکہ امتحانی سنٹر ز میں ڈیوٹی پرتعینات سپرنٹنڈنٹ،ڈپٹی سپر نٹنڈنٹ سمیت دیگر عملہ امتحانی سنٹر کو نقل جیسی لعنت سے پاک بنانے کے زمہ دار ہیں۔

آنے والے امتحانات مثالی اور مستقبل کے نوجوانوں کی نقل کی لعنت سے چھٹکارہ دلانے کیلئے پاک فوج سے بھی باضابطہ مدد طلب کرلی ہے۔ فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل احسان محمود جو انتہائی علم دوست اور یونیورسٹی کے معاملات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں ، انہیں باقاعدہ مراسلہ لکھ دیا ہے کہ امتحانات کے دوران بوٹی مافیا کے خلاف کارروائی میں مدد کیلئے تعاون کریں ۔ ہمیں امید ہے کہ فورس کمانڈر صاحب اس اہم قومی کاز میں ہمارا ساتھ دیں گے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button