اہم ترینچترال

چترالی صحافی کے بیٹے کی موت میں‌ مجرمانہ غفلت کے مرتکب تین ڈاکٹروں‌کے لائسنس معطل، چار ڈاکٹر اشہتاری قرار

چترال (نمائندہ خصوصی) صحافی کے بیٹے کے موت میں مجرمانہ غفلت کے مرتکب پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے تین ڈاکٹروں کے لائسنس معطل کئے۔

چترال کے مقامی صحافی گل حماد فاروقی کے بیٹے کے موت میں ملوث غفلت کے مرتکب تین ڈاکٹروں کے لائسنس معطل کئے گئے جبکہ چار ڈاکٹروں کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیا۔

یاد رہے کہ صحافی گل حماد فاروقی کا جواں سال بیٹا محمد فرحان جو اپنڈکس کی بیماری میں مبتلا تھا اسے 29 جولائی 2016 کو نصیر اللہ خان بابر میموریل ہسپتال علاج کیلئے دو مرتبہ لے جایا گیا مگر ڈاکٹروں نے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ اس کے معدے میں زخم ہے اور اپریشن کئے بغیر گھر بھیج دیا۔

اس کے بعد محمد فرحان مرحوم کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال دو مرتبہ لے جایا گیا جہاں چلڈرن سرجیکل یونٹ کے ڈاکٹروں نے اسے اپریشن کئے بغیر گھر بھیج دیا، اس ک بعد اسے حیات اباد میڈیکل کمپلکس بھی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے نظر انداز کرکے شام کو اس کا اپریشن کیا حالانکہ اس کا اپنڈکس پھٹ چکا تھا اس کے بعد اس کی حالت تشویش ناک ہوئی جس کے بعد اسے انتہائی نگہداشت کے یونٹ کو ریفرکیا گیا مگرآئی سی یو میں کوئی بیڈ خالی نہیں تھی اسے اگلے دن یعنی 3 اگست 2016 کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال لے جایا گیا جہاں ایک گھنٹے کے بعد اس کی موت واقع ہوگئی۔

اس کی موت ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے واقع ہوئی تھی جس پر صحافی نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے رجسٹرار کو شکایت بھیجی تھی اور مقامی عدالت سے بھی 22-اے کے تحت مقدمہ درج کرنے کیلئے رجوع کیا۔

حیات اباد میڈیکل کمپلکس کے سرجیکل اے یونٹ کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر مظہر خان، لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے میڈیکل ڈایریکٹر ڈاکٹر مختیار زمان، چلڈرن سرجیکل یونٹ کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر کفایت خان، ڈاکٹر جہانگیر، ڈاکٹر اصغر نواز، ڈاکٹر فیاض اور نصیر اللہ خان بابر میموریل ہسپال کوہاٹ روڈ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد ذہین، ڈاکٹر سپین گل، ڈاکٹر اعجاز چترالی اور ڈاکٹر ارشاد افریدی کے حلاف  باقاعدہ ایف ای ار نمبر 1251مورخہ 2017۔12۔13 زیر دفعہ322 تعزیرات پاکستان درج ہوا تھا جن میں چھ ڈاکٹروں نے عدالت سے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کی جبکہ ڈاکٹر محمد فیاض، ڈاکٹر جہانگیر ٹی ایم او، ڈاکٹر اصغر نواز اور ڈاکٹر محتیار زمان نے نہ تو عدالت میں پیش ہوکر ضمانت حاصل کی نہ پولیس کو گرفتاری دی جس پر جناب شیراز خان سول جج نے ان چار ڈاکٹروں کو دو اگست کو اشتہاری قراردیا۔

جبکہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے 2 مئی 2019 کو ڈسپلنری کمیٹی کے اجلاس میں ڈاکٹر اکرام کنسلٹنٹ کا لائسنس ایک سال کیلئے جبکہ ڈاکٹر جہانگیر کا لائسنس چھ ماہ کیلئے اور ڈاکٹرفیاض کا لائسنس چھ ماہ کیلئے معطل کئے۔

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اکرام جو لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے چلڈرن سرجیکل یونٹ کے ہیڈ ہے اس کی ملازمت بھی معطل کی گئی اور اس کی معزولی کا فیصلہ ہسپتال کے ٹیم کے اگلے اجلاس میں کیا جائے گا۔ جبکہ ڈاکٹر اصغر نواز پی ایم ڈی سی کے اجلاس میں غیر حاضر رہے اس کا فیصلہ بھی اگلے اجلاس میں کیا جائے گا۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے ڈسپلنری کمیٹی کا اجلاس چار اگست کو دوبارہ اسلام اباد میں بلایا گیا جس میں نصیر اللہ خان بابر میموریل ہسپتال کے پانچ ڈاکٹروں بشمول ایم ایس نے شرکت کی جس کا فیصلہ چند دنوں میں آنے والا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button