جرائم

کھینر وادی میں‌مسلح‌افراد نے نوجوان کو بیدردی سے قتل کردیا

چلاس (کرائم رپورٹ) کھینر ویلی میں چھ سے زائد مسلح افراد نے نوجوان کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بیدردی سے قتل کردیا، ملزمان دیدار خان ولد وزیر ساکنہ کھینر حال چلاس کو قتل کرنے کے بعد موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے،ملزمان کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،قتل کا واقعہ قراقرم ہائی وے تھانہ چلاس کے حدود میں دیامر کے مضافاتی گاوں کھنیر ویلی میں علی الصبح 6بجے پیش آیا ہے،

پولیس ذرائع کے مطابق مقتول دیدار خان اپنے گاوں کھینر ویلی سے چلاس کی طرف آرہا تھا،گھر سے نکلنے کے بعد مبینہ طور پر راستے میں چھ سے زائد مسلح افراد نے مقتول کو گھیرے میں لے کر چاروں اطراف سے اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کیا ہے،

عینی شاہدین کے مطابق ملزمان کے فائرنگ سے مقتول دیدار خان شدید زخمی ہوا تھا۔ مبینہ ملزمان کی طرف سے مزید فائرنگ اور پھتراو کے بعد وہ قریبی ندی میں گر کر لاپتہ ہوگیا تھا۔ پولیس کو اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ کر نہ صرف اپنی کاروائی کا آغاز کیا بلکہ ریسکیو 1122دیامر،مقامی افراد اور مقتولین کے ہمراہ 5گھنٹے تک مسلسل ریسکیو آپریشن کرکے مقتول کی لاش کو ندی سے نکالا کر ڈی ایچ کیو ہسپتال چلاس پہنچا دیا۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق مقتول کے جسم پر فائرنگ کے نشانات موجود تھے جبکہ جسم پر زخم کے دیگر نشانات بھی موجود تھے،ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد پولیس نے لائش کو ورثہ کے حوالے کر دیا گیا،

پولیس کے مطابق مقتول دیدار خان کے قتل میں ملوث تمام افراد کیخلاف تھانہ کے کے ایچ میں والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،عصر نماز کے بعد مقتول دیدار خان کی نماز جنازہ ائرپورٹ چلاس میں ادا کردی گئی،نماز جنازے میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے تھے،مقتول کو مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا ہے،ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں،عینی شاہدین اور پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button