کالمز

مثالی معاشرے کی تشکیل کیسے ممکن ہے؟؟

تحریر: عامر سہیل

کہتے ہیں کہ خوش قسمتی ہے اس شخص کے لیے جس نے اپنے سے اونچا ماحول میں پرورش پائی ہو اور بد قسمتی ہے اس شخص کے لیے جس نے اپنے سے نیچا ماحول میں تربیت پائی ہو ۔ قارئین محترم ماں کی گود(پہلی درسگاہ) کے بعد معاشرہ ہی افراد کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور انسان کو اپنے جیسا بناتا ہے ،مثلا اگر معاشرہ پڑھا لکھا ، تربیت یافتہ ہو تو وہ بنی نوع انسان کو بھی اسی راستے پر لیکر چلتا ہے اور اگر اسی معاشرے میں جہالت،حسد،بغض،نا انصافی،ظلم جیسی بیماریاں پائی جاے تو بھی معاشرہ انسان کو جاہل،حاسد،ظالم بنے پر مجبور کرتا ہے یا دوسرے لفظوں میں بناتا ہے ۔

بد قسمتی سے ہم آج اس معاشرے کا حصہ ہے جہاں علم کی بجائے جہل،انصاف کی جگہ نا انصافی،حق کی بجائے ناحق ،سچ کے نام پرجھوٹ بکتا ہے جبکہ امن نے بدامنی کا لباس پہن لیا ہے اور بھائی چارہ گی کی جگہ دشمنی نے اپنا پر پھیلایا ہے ۔ جی ہاں ،ہم بھی اسی معاشرے کا حصہ ہے جو روز صبح یہ سوچ کر خود کو اطمینان دلاتا ہے کہ ہم اس معاشرے میں تبدیلی ضرور لائیں گے مگر یہ خواب شرمندہ تعبیر کی سرحد کو عبور نہیں کر پاتا کیونکہ معاشرے میں موجود جاہل،ظالم،نا انصاف،خود غرضوں کی اکثریت نے ہ میں (اقلیت) اپنے جیسا بنا کر ہمارے اندر سماج کے لیے کچھ کر سکنے کی ہمت،قوت اور حوصلے کو کمزور بنادیا ہے جسکی وجہ سے ہم چاہ کر بھی کچھ سکتے کیونکہ ہمارے اردگردموجود لوگوں کے اکثریت کی رگوں میں معاشرکے لئے احساس اور ذمہ داری کی قوت منجمد ہوگئی ہے ۔ آخر کیوں ۔ ۔ ۔ ;؟؟;کیونکہ ہمارے اندر دوسرو ں کے یے تڑپ اور بھائی چارگی کے جو جذبے تھے پر خود غرضی نے ڈھیرہ جما لیا ہے ۔ ہم نے کبھی خو د کو دوسرے کے جگہے پر رکھ کر دیکھا اور سمجھا ہی نہیں کہ اس معاشرے کے لوگوں کی مسائل کیا ہیں ۔ ۔ ۔ ;؟؟؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے بھیثت افراد معاشرہ ذمہ داریاں سنبھالنے کی بجائے معاشرے سے ہہلو تہی کر لیا ہے ۔ معاشرے میں موجود مسائل سے نمٹ کر معاشرے کو تبدیل کرنا اگرچہ جوئے شیر لانے کے مترادف ہے لیکن اس سے نمٹنا بہت ہی آسان کام ہے لہذا اس معاشرے کو ایک مثالی معاشرہ بنانے کے لئے ہر فرد کو احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ بقول ڈاکٹر محمد علی نقوی ذمہ داری کچھ بھی نہیں ہے لیکن احساس ذمہ داری سب کچھ ہے ۔ اور بقول شاعر دھرتی بنجر ہو تو برسات سے کیا ہوتا ہے بے عمل دل ہو تو جذبات سے کیا ہوتا ہے ہے عمل لازمی تکمیل تمنا کے لئے ورنہ رنگین خیالات سے کیا ہوتا ہے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button