Uncategorizedکالمز

کرونا وائرس اور چند گزارشات

تحریر: راجہ حسین راجوا
کرونا وائرس ایک خطرناک بیماری ھے، یہ اسلیے بھی خطرناک ھے یہ ایک بندے سے دوسرے کی طرف با آسانی منتقل ھوتی ھے. طبی ماہریں کا کہنا ھے یہ نمونیہ کی ایک قسم ھے جو جان لیوا ثابت ھو سکتی ھے، اس بیماری کے علامت میں کھانسی، فلو، اور تیز بخار ھے. اس بیماری کا ڈیٹ ریشو %3 سے بھی کم ھے. صیح آگاہی اور پرھیز کرنے سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ھے، یہ بیماری چائنہ کے شہر ووہان سے شروع ھوئی اور آہستہ آہستہ پوری دنیا کو اپنے لپیٹ میں لے لی ایک اندازے کیمطابق 165 ممالک اس بیماری کی وجہ سے متاثر  ھیں. چائنہ کے علاوہ سب سے ذیادہ متاثر ھونے والے ممالک ایران  اور اٹلی ھیں، یہ ممالک  اسوقت کافی مشکل میں ھیں چائنہ اور ایران پاکستان کے ہمسایہ ممالک ھیں جو کہ ہمارے لیے ایک خطرناک بات ھے، اس سلسلے میں صوبہ سندھ اور صوبہ خیبر پختون خواہ  کے ااقدامات قابل تحسین ھیں. صوبہ پنجاب میں کپتان کا وسیم اکرم کچھ ڈلیور نہیں کر پا رھے ھیں، وفاقی حکومت  بھی اس سلسلے میں بے بس دکھائی دے رہی ھے.
پمز ہاسپیٹل کے ڈاکٹر عارف حسینی نے  شینا زبان میں ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں وہ کہ رھے ھیں آبادی کے تناسب سے اگر دیکھا جائے تو  گلگت بلتستان میں یہ وبا بہت تیزی سے پھیل رہا ھے جو کہ بہت ہی خطرناک بات ھے. ہم سب نے مل کر اس جان لیوا وبا کا مقابلہ کرنا ھے لوگوں کو اس بارے میں آگاہی کی ضرورت ھے انھوں نے اسے قیامت کا منظر قرار دیا ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ لوگوں کے پاس یہاں اسلام آباد آنے کا آپشن باقی رہتا ھے ادھر پمز ہاسپٹل میں بلکل بھی گنجائش نہیں ھے وہاں جو سہولیات میسر ھیں انہی پہ آپ لوگوں نے گزارہ کرنا ھے خدارا دو سے تین ہفتے اپنے آپ کو آئسولیشن میں رکھیں اس سے آپ اور آپکی فیملی محفوظ رہیگی. غیر ضروری طور پہ گھر سے باہر جانا کم کر دیں.
ایک ڈاکٹر خود چیخ کر بول رھے ھیں کہ یہ ایک خطرناک بیماری ھے اس سے اپنے آپکو اور اپنے عزیزو کو محفوظ رکھیں اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ھیں کہ یہ کتنی خطرناک بیماری ھے. ہم سب کو ایک قوم بن کر اس چیلج کو فیس کرنا ھے. اس سلسلے میں انتظامیہ کچھ اقدامات کر رہی ھے ہم سب کو ان کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ھے. خدانخواستہ اگر یہ وائرس پھیل گیا تو ہمارے پاس اتنے سہولیات موجود نہیں کہ ہم اسے قابو کر سکے. اٹلی جیسی ملک بے بس ھے انکے وزیراعظم اس سلسلے میں خطاب کرتے ھوئے بے بس دکھائی دے رھے تھے اور ان کے آنکھوں سے آنسو ٹپک رھے تھے اور دنیائے انسانیت کو پیغام دے رھے تھے کہ اس وبا کا شکار ھونے سے پہلے اقدامات کریں تاکہ ذیادہ جانوں کا ضائع نہ ھو. اس وقت  اپوزیشن بھی حکومت کیساتھ کام کرنے کیلے تیار ھے بلاول بھٹو ذرداری نے یہاں تک کہا کہ عمران خان ہی میرے وزیراعظم ھیں اس بحران پر قابو پانے کیلے  وزیراعظم کے ڈائریکٹوز (directives) کو فالو کرینگے اور یہ وقت کی اہم ضرورت کہ ہم ایک قوم بناکر اور یک زباں ھو کر اس وبا کی وجہ سے  درپیش مسائل کا حل ڈھونڈیں.
گلگت بلتستان میں اسوقت کافی سردی ھے بروقت اقدامات کی ضرورت ھے. ماہرین کا کہنا ھے کہ یہ ریسپائریشن سنڈروم (نمونیہ) کا ایک قسم ھے یہ سرد علاقوں میں بسنے والوں کو ذیادہ نقصان پہنچا سکتا ھے. میرا تعلق ضلع نگر سے ھے اور نگر کے لوگوں کو ہی اس سے ذیادہ خطرہ ھے، یہاں سے درجنوں لوگ قافلوں کی شکل میں ایران و عراق زیارات کی غرض سے جاتے ھیں، یہاں حکومتی اقدامات نہ ھونے کے برابر ھیں، آفسز اور سکولوں میں چھٹیاں ھیں اسلیے گاؤں میں پردیس میں پسنے والوں کی رش بڑھ گیا ھے. ہمارے گاؤں بھر ویلی میں پہلے گپ شپ کرنے کیلے بندہ نہیں ملتا تھا اب ہر طرف رش ھے والی بال کے ٹورنامنٹز رکھے گئے ھیں تماشائیوں کا اچھا خاصا کروڈ ھوتا ھے جو کہ بہت خطرناک بات ھے. گلگت بلتستان میں مزہبی اجتماعات پر پابندی ھے ہم نے گاؤں میں باقاعدہ جمعہ کی نماز پڑھی. لوگ غافل ھیں اور انتظامیہ بھی ٹس سے مس نہیں. حکومت کو اسطرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ھے تاکہ رسک کم سے کم ھوں.
یہ ایک بین القوامی ایشو ھے اس لیے تمام ممالک کو مل کر ایک میکانیزم بنائیں تاکہ پوری دنیا اس وبا سے نمٹ سکیں. اس سلسلے میں عالمی برادری کو عمران خان وزیراعظم پاکستان نے ایک اچھی تجویز دی ھے امریکہ اور دوسرے ترقی یافتہ ممالک غریب ملکوں کے قرضے معاف کرے، ایران اور دوسرے ممالک جن پر معاشی پندیاں ھیں ان پابندیوں کو ختم کرے تاکہ پوری دنیا یکسو ھو کر اس آفت کا مقابلہ کر سکے اگر ایسا ھوا تو پوری دنیا کا امریکہ اور دوسرے ترقیافتہ ممالک کے اوپر اعتماد بحال ھوگا اور موئثر طریقے سے اقدامات کرینگے. اسکے علاوہ ہم مسلمان ھیں ہمیں تمام تر احتیاتی تدابیر اپنانے کے باوجود اپنے االلہ سے گڑ گڑا کر معافی مانگنے کی ضرورت ھے. اے  پروردگار  تمام عالم انسانیت کو اس وائرس سے محفوظ رکھیں اور ہماری تمام تر گناہوں اور گوتاہیوں کو معاف فرما.آمین
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button