کالمز

وزیر اعلیٰ صاحب ایک نظر ادِھر بھی 

تحریر ۔شمس الرحمٰن شمس 
استور ریڈ ذون پر چلا گیا حالات سنگین آئے روز سینکڑوں کی تعداد میں نئے کیسز رپورٹ ہوتے جارہے ہیں لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے قرنطینہ سنٹروں کے ایک ایک روم میں پانچ سے چھ افراد کو رکھا جاتا ہے غیر معیاری غذا سے قرنطینہ اور آئیسولیشن میں بیٹھے مریضوں کا بُرا حال ہوا ہے  کورونا کے خاتمے کے لئے اٹھانے جانے والے ناقص اقدامات کی وجہ سے کئی اور بیماریاں جنم لے رہی ہیں قرنطینہ سنٹروں میں بھی کسی قسم کی کوئی کورونا ایس او پی کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ صاحب آپ کے احکامات کے برخلاف ٹروٹ مچھلی کھلانے کے بجائے انتظامیہ کی جانب سے دال اور سبزی کھلا کر مریضوں کا امیون سسٹم مضبوط کرنے کے بجائے کمزور ہوتا جا رہا ہے سماجی فاصلوں کا خیال  رکھنے کا کوئی ضابطہ نہیں حالات کنٹرول سے باہر ہوتے جارہے ہیں منی مرگ سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اپنے گھروں کو  جانے کے لئے استور پہنچتے ہیں تو قرنطینہ سنٹروں کے نام پر بنائے گئے جیلوں میں بھیج دیتے ہیں جہاں ان مسافروں کے ساتھ انسداد دہشت گردی عدالت کے ملزمان کی طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے جناب اعلیٰ آپ تو ٹی وئی اینکرز کے ساتھ بیٹھ کر دودھ اور شہد کی نہریں بہانے سے لیکر ٹروٹ مچھلی کا سفر بڑے احسن انداز میں طے کرتے ہو ہمیں اس بات کا بھی ادراک ہے کہ آپ بہت پیاری تقریر کرنے کے ساتھ ساتھ  الفاظ کا چناو اور تسلسل سے الفاظ کو جوڑنے میں بہترین مہارت رکھتے ہو مگر استور کی حالات ذار بلکل بھی اس سے مختلف ہے۔استور میں موجودہ حالات کے پیش نظر اسپیشل ڈاکٹروں کی ٹیم کو پرمنٹ تعینات کرنے کی ضرورت ہے استور میں قرنطینہ سنٹروں کی تعداد کو بڑھانے اور کورونا ایس او پی کے حساب سے ان لوگوں کو اندر کورنٹین کرنے کی اشد ضرورت ہے  ۔استور کے حالات پر اگر وقت پر موثر اور ہنگامی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو آنے والا  وقت میں استور بُری طرح اور شدید متاثر ہوسکتا ہے ۔جہاں ایک طرف استور کے قرنطینہ سنٹروں میں سہولیات کا فقدان ہے وہی پر آئیسولیشن سنٹرز کے حالات بھی کچھ کم نہیں ہیں میں شروع دن سے یہی آواز اٹھانے کی کوشش کررہا ہوں کہ اگر اس طرح باہر سے آنے والے لوگوں کو کورنٹین کرنا ہے تو انتظامیہ ہوم کورنٹین کی طرف جائے تاکہ گھروں میں کم از کم معیاری غذا تو مل سکیں مگر کوئی بھی اس اہم نوعیت کے مسلے پر سنجیدگی نہیں دیکھا رہا ہے ۔ استور میں ان دنوں آواے کا آواہ بگڑا ہوا ہے حالات کے پیش نظر پاک آرمی اور سول انتظامی کو ملکر سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے وگرنہ ان محدود وسائل والے اقدامات میں حالات کا بہتر ہونا کسی صورت ممکن نہیں ہے ۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button