بلاگز

ضلع اسکردو کی پسماندہ تحصیل گلتری کی مستحق خواتین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سےمحروم

تحریر: عدنان علی
 کرونا کی دوسری لہر نے ایک بار پھر دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ایک بار پھر غریب لوگوں کی زندگی متاثر ہونا شروع ہو گئی ہے ۔۔پہلی لہر میں جہاں غریب لوگوں کی امداد کی خاطر احساس کفالت پروگرام شروع کیا گیا تھا اب دوسری لہر کے آغاز میں BISP فنڈ کے تحت پورے پاکستان سے مستحق خواتین مستفید ہو رہی ہے ۔لیکن آج میں آپ تمام کو ایک ایسے علاقے کے بارے میں بتانے جا رہا ہوں جہاں کی خواتین مستحق ہونے کے باوجود ابھی تک ان سہولیات سے محروم ہے ۔۔وہ کیا وجوہات ہیں جن کی وجہ سے وہاں کی خواتین تک رقم کی رسائی ممکن نہیں ۔۔۔میں جس علاقے کی بات کر رہا ہوں وہ علاقہ ضلع اسکردو کے شمال میں 244km کی مصافت پر واقع پسماندہ تحصیل گلتری ہے ۔۔جہاں کی جغرافیائی اہمیت اپنا ایک الگ مقام رکھتی ہے ۔۔کیونکہ بارڈر کے ساتھ ہونے کی وجہ سے صبح و شام دشمن کے سامنے ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح موجود ہے ۔۔وہاں کے باشندوں کے بہادری کے تذکرہ تاریخ میں رقم ہے ۔۔1965 کی جنگ ہو یا 1999 کی کرگل وار ہر محاز پر ہر حالات میں اونچی پوسٹوں میں ہتھیار کی ترسیل سے لے کر اپنے گھروں سے سپاہیوں کے لیے روٹی پہنچانے تک وہاں کے باشندے پاک افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کندھوں سے کندھے ملا کر کھڑے رہے ہے اور انشاءاللہ آئندہ بھی کھڑے رہینگے ۔۔ذرائع ابلاغ کی بات کروں تو گلتری گلگت بلتستان کے دو ضلعوں سے دو الگ الگ راستوں کے ذریعے ملاپ میں ہے جس میں سے ایک استور اور دوسرا ضلع اسکردو ۔۔درمیان میں موجود ہے دیوسای کا میدان جسے دنیا کی چھت بھی کہا جاتا ہے جہاں سال کے 12 مہینوں میں سے 8 مہینہ ہر طرف برف ہی برف ہوتا ہے ۔۔ایسے میں یہاں کے لوگوں کو اپنی گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لیے صرف 4 مہینہ ہی میسر ہوتے ہے ۔۔اب کیونکہ دسمبر کا مہینہ ہے وہاں کے راستے بند ہے جس کی وجہ سے وہاں کی خواتین اسکردو آ کر اپنے BISP کے تحت ملنے والی رقم وصول نہیں کرسکتی ۔۔لہذا وزیر اعلی گلگت بلتستان جناب بیرسٹر خالد خورشید،فورس کمانڈر گلگت بلتستان جناب جواد احمد قاضی ، اور جناب وزیر سلیم صاحب سے اپیل ہے کہ علاقے کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد مناسب اقدامات کر کے وہاں کی مستحق خواتین تک BISP کی رقم کی رسائی ممکن بنائی جائے ۔۔اہل علاقہ آپ تمام کے مشکور و ممنون رہینگے ۔۔۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button