بلاگز

نئے وزیر اعلی کا یوٹرن

گکگت بلتستان کے نو منتخب وزیر اعلع خالد خورشید نے بھی اپنے قائد عمران خان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایک بہت بڑا یو ٹرن لینے میں کامیابی حاصل کرلی، جس کی ذاتی طور پر مجھے توقع نہیں تھی ۔۔

وزیر اعلی گکگت بلتستان نے اسمبلی اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں غیر ترقیاتی بجٹ کم کرنے کا جو اعلان کیا تھا اس سے مجھ سمیت گکگت بلتستان کے غریب اور غیور عوام کو نہ صرف خوشی ہوئی تھی بلکہ ایک امید کی کرن پیدا ہوئی تھی۔

لیکن جناب والا نے اپنے اعلان کے اگلے روز ہی اپنے قائد محترم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نہ صرف یوٹرن لیا بلکہ اپنے ہی اعلان کو بالاطاق رکھتے ہوئے بایس(22) رکنی کابینہ تشکیل دے کر گکگت بلتسان کے محدود وسائل پر ایک بہت بڑا بوجھ ڈال دیا اور عوام کو مایوس کر کے رکھ دیا ۔۔۔

کیا ہی اچھا نہیں ہوتا کہ گلگت بلستان کے نئے وزیر اعلی روایات سے ہٹ کر اور اسمبلی اجلاس میں کئے گئے اپنے ہی اعلانات پر عمل درآمد اور یو ٹرن لیے بغیر ایک چھوٹی اور پروفیشنل لوگوں پر مشتمل قابل، ایماندار اور غریب کا درد رکھنے والے لوگوں پر مشتمل افراد کی کابینہ تشکیل دیتے تاکہ اس غریب اور محکوم عوام کے مسائل حل ہونے کے علاوہ قومی خزانے کا بوجھ بھی ہلکا ہوجاتا لیکن وزیر اعلی نے کابینہ کی ایک بہت بڑی فوج تشکیل دے کر نہ صرف روایتی کام کیا بلکہ عوام کو مایوس اور اپنے سیاسی الاینس والوں کو خوش کرنے کی خاطر قوم پر بہت بڑا معاشی بوجھ ڈال دیا ۔

22 رکنی فوج کی تنخواہوں , مراعات, ٹی اے ڈی۔گاڑیوں کے خرچے گکگت بلتستان کے عوام پر صرف اور صرف معاشی بوجھ ثابت ہونگے ۔۔

نومنتخب وزیر اعلی پڑھے لکھے اور نوجوان قیادت ہیں۔ آپ کو روایات سے ہٹ کر کام کرنا ہوگا۔ آپ سے عوام کو بڑی امیدیں وابستہ ہیں نوجوان نسل آپ کی طرف دیکھ رہی ہے اگر آپ نے روایتی سیاست کو اپنا کر صرف سیاسی مخالفین کو نیچا دکھانے اور انتقامی کاروائیوں کی طرف توجہ دی اور ترقیاتی کاموں کو نظر انداز اور با لخصوص نوجوان نسل کے مسائل حل کرنے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برتی تو آنے والی نسلیں آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گی ۔

آ پ کو روایات سے ہٹ کر کام کرنا ہوگا ۔۔غربت ۔بیروزگاری کے علاوہ تعلیم صحت اور سیاحت کی ترقی کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔اور یو ٹرن سے اجتناب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔۔۔۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button