کالمز

ترقی کا اہم موڑ اور سازشیں!

تحریر: راجہ حسین راجوا

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے 30 اپریل 2021 کو گلگت بلتستان کا ایک اہم دورہ کیا اس دورے میں وزیراعظم پاکستان نے یہاں کے عوام کی توقعات سے بڑھ کر اعلانات کیے، 370 ارب کا ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا گلگت بلتستان سے میرا پرانا رشتہ ہے میں جب 15 سال کا تھا یہاں کا دورہ کیا اس وقت یہ علاقہ اتنا ڈویلپ نہیں تھا مجھے آج بھی یاد ہے یہاں بہت ہی دشوار گزار راستوں سے گزرنا پڑتا تھا سٹرکیں اتنی تنگ تھی کہ ہر کوٸی اس روڑ پہ گاڑی چلا بھی نہیں سکتا تھا اس روڑ پہ گاڑی چلانے والے ڈراٸیور بڑے ٹرین ہوتے تھے میں پوری دنیا میں گھوم چکا ہوں ایسا خوبصورت علاقہ کہیں نہیں دیکھا میں سوچتا تھا اللہ نے اگر مجھے موقع دیا تو میں اس علاقے کیلے کچھ کرونگا یہ ترقیاتی پیکیج ایک تسلسل ہے ضرورت پڑنے پہ آپ لوگوں کا اور ساتھ دیں گے۔ ٹوریزم کے حوالے سے بات کرتے ہوٸے کہا گلگت بلتستان دنیا میں جنت کا ایک ٹکڑا ہے یہ سوٸیڈذر لینڈ سے خوبصورت بھی ہے اور اسکا دو گنا بھی اگر ہم اس پہ توجہ دینگے تو اس سے پورا پاکستان کا فاٸدہ ہوگا، وزیراعظم نے کہا سوٸیڈذر لینڈ صرف ٹوریزم کی مد میں 60 سے 80 ارب ڈالر کماتا ہے جبکہ گلگت بلتستان میں سوٸیڈذر لینڈ سے ذیادہ پوٹینشل موجود ہے۔ وزیراعلی خالد خورشید سے مخاطب ہوکر کہا خالد آپ نے ٹوریزم کو سنبھالنا ہے اگر آپ نے اسکو صیح طریقے سے پروجیکٹ کیا تو آپ معاشی طور پہ اتنے مضبوط ہونگے وفاق آپ سے پیسے مانگے گا۔

حالیہ دنوں گلگت بلتستان میں وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کے خلاف کچھ افواہیں گردش کر رہی تھی کہ خالد خورشید کو ہٹانے کیلے وفاق اور اس کے کابینہ میں موجود وزراء سازشیں کر رہے ہیں حالیہ وزیراعظم کے دورہ کے بعد وہ افواہیں بھی دم توڑ چکی ہیں۔ عمران خان نے خالد خورشید کی سلیکشن کو اپنی زندگی کا سب سے بہترین فیصلہ قرار دیا اور کہا مجھے خالد خورشید کی قابلیت پہ پورا بھروسہ ہے کہ وہ اس علاقے کے معاملات کو بہتر انداز میں چلا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی وزیراعلی خالد خورشید کے سلیکشن پہ وزیراعظم کو مارکباد دی اور کہا خان صاحب آپکی یہ سلیکشن بہت بہترین ہے ، انھوں نے کہا اس پیکیج کیلے خالد خورشید نے دن رات ہمارے ساتھ کام کیا یہ ایک محنتی اور اپنے علاقے کیلے درد رکھنے والے انسان ہیں انھوں نے اجتماع سے مخاطب ہوکر کہا آپ لوگ خوش قسمت ہے کہ آپ لوگوں کو خالد خورشید جیسا وزیراعلی ملا ہے اس کے بعد کوٸی سازش بھی کرے گا تو بھی میرے خیال سے کامیاب نہیں ہو پاٸے گا۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ایک ایک کر کے ترقیاقی پیکیج میں موجود فرست فیز کے پراجیکٹ پر تفصیل سے بات کی انھوں نے کہا ہم نے پبلک پراٸیویٹ پارٹنر شپ کے تحت اس پیکیج کو تیار کیا ہے اس کا ہجم 370 ارب روپیہ ہے 74 ارب روپے سالانہ مختص کر دیٸے گٸے ہیں شونٹر ٹنل کی بھی فزیبلٹی ہو رہی ہے اس پہ بھی کام بہت جلد شروع ہوگا، انھوں نے کہا ہم نے خالد خورشید کو با اختیار بنایا ہے وہ عوامی نوعیت کی چیزوں پہ پیسے خرچ کرینگے۔

اب اس پیکیج کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے کچھ تحفظات ضرور ہیں لیکن پیپلز پارٹی اس ترقیاتی پیکیج سے مطمٸن دکھاٸی دے رہی ہے پیپلز پارٹی کے صوباٸی صدر امجد ایڈوکیٹ نے اس پیکیج کو علاقے کی بہتر مفاد میں قرار دیتے ہوٸے اسکا خیر مقدم کیا اور اس پیکیج کو منظور کروانے کیلے وزیراعلی کی کوششوں کو سراہا بھی ہے۔

جب سے عبوری صوبہ بنانے کی قرارداد جی بی اسمبلی سے منظور ہوٸی ہے یہاں کے قوم پرست پارٹیاں کچھ بے چین دکھاٸی دے رہی ہیں۔ وزیراعظم نے حالیہ دورے میں خطاب کرتے ہوٸے قوم پرستوں کے موقف کی حمایت کی اور کہا اس سے پہلے وفاق سے آنے والے آفسر اس علاقے میں واٸسراٸے بن جاتے تھے یہاں کے معاملات کو وفاق سے چلایا جاتا رہا ہے اب ایسا نہیں ہوگا گلگت بلتستان کے عوام کو اپنے فیصلے خود کرنے ہونگے ان کو با اختیار بنایا جاٸے گا وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے بھی اپنے بھاری میں کہا یہاں کی عوام نے اپنے ذور بازو ڈوگرہ سے آذادی حاصل کر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا لیکن ہمارے سابقہ حکمرانوں نے انکو ہمیشہ نظرانداز کیا اور ان کو دوسرے درجہ کا شہری قرار دیا اب ایسا نہیں ہوگا انکو بھی باقی صوبوں کے برابر حقوق میسر ہونگے۔

ہر بندہ فطری طور پہ قوم پرست ہوتا ہے ہر کوٸی چاہتا ہے اسکا علاقہ ترقی کرے اور وہاں کے عوام خوشحال ہوں لیکن طریقہ کار مختلف ہوتا ہے۔ ہم بچھلے حکمرانوں کو جو ڈیمانڈز پیش کر رہے تھے یہ زبانی ہی صیح مان رہے ہیں آپ کے مطالبات جاٸز ہیں آپ کو نظرانداز کیا گیا ہے اب ہم آپکو قومی دھارے میں شامل کرینگے اسکے بعد ہمارے قوم پرست پارٹیاں بجاٸے اس چیز کا خیر مقدم کرتے اور اس سیٹ اپ کو بہتر بنانے کے لیے اپنے تجاویز پیش کرنے کے تنقید براٸے تنقید کرتے دکھاٸی دے رہے ہیں جو کسی صورت اس علاقے کی مفاد میں نہیں ہے۔ یہ ایک اہم موڑ ہے گلگت بلتستان کے عوام اس آٸینی و ترقیاتی پیکیج کے خلاف اٹھنے والی تمام آوازوں کی حوصلہ شکنی کرے اور حکومت گلگت بلتستان کے ہاتھ مضبوط کرے تاکہ یہ خطہ ترقی کر سکے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button