ضلع غذر میں گھوسٹ ترقیاتی منصوبوں کی بھر مار، چیف سیکریٹری نے پانچ سب انجینئرز معطل کر دئیے
گلگت( صفدر علی صفدر) ضلع غذر میں عوامی اہمیت کے حامل 6گھوسٹ ترقیاتی سکیموں کی مد میں غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے ٹھیکیداروں کو ادا کرنے کے الزام میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان یونس ڈاگا کے حکم پر محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے 5سب انجینئر کو معطل جبکہ ایگز یکٹیوانجینئروزیر تاجور اور سابق ایگزیکٹیو انجینئر محمد نذیر کے خلاف محکمہ واسا میں 178 غیرقانونی بھرتیاں عمل میں لانے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیاگیا ہے۔
گھوسٹ ترقیاتی سکیموں کی ادائیگی اور ذمہ داران کی نشاندہی کے لئے خاقان مرتضی کو تحقیقاتی آفیسر مقرر کر کے پندرہ دنوں کے اندر اندر رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔سیکرٹری ورکس فیصل ظہور نے پامیر ٹائمز کو تفصیلات بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ یاسین میں ایک پل،ہندور تا درکوت رابطہ سٹرک ،تھوئی واٹر چینل ،نوح تا نازبر روڑ کی تعمیر اور حلقہ نمبر2 میں واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر کے لئے کروڑوں روپے سالانہ ترقیاتی بجٹ مختص کئے گئے تھے محکمہ ورکس کے ریکارڈ کے مطابق یہ سکمیں مکمل کر کے ٹھیکیداروں کو کروڑوں مالیت کی ادائیگی کی گئیں تھی بعد ازاں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے دورہ غذر کے موقع پر عوام نے ان سکمیوں کے حوالے سے شکایات کی کہ ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں تو کی گئیں ہیں لیکن ان سکمیوں کا زمین پر کوئی وجود نہیں.
عوامی شکایات کی روشنی میں محکمہ ورکس نے ابتدائی تحقیقات کی تو انکشاف ہوا کہ عوا می اہمیت کے حامل ان سکمیوں کے زمین پر کوئی وجود نہیں جس پر چیف سیکرٹری نے 5 سب انجینئرز جن میں وقار احمد،مظفر حسین ،میر جہان شاہ،مظفر ولی اور نذیر احمد کو فوری طور پر معطل کر کے ان کے خلاف تحقیقات کے لئے سیکریٹری خاقان مرتضیٰ کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا ہے جو پندرہ دنوں کے اندر اپنی رپورٹ چیف سیکریٹری کو پیش کر ے گا
۔سیکرٹری ورکس فیصل ظہور نے مزید بتایا کہ پی ڈبلیو ڈی میں بھرتیوں کے لئے ایک طریقہ کار وضع ہے جس کے تحت گریڈ 1سے 5تک متعلقہ ضلع سے بھرتیاں کی جاتی ہیں لیکن محکمہ واسا گلگت میں سابق ایگزیکٹیو انجینئر ز تاجور اور نذیر احمد نے اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے ضلع گلگت میں 178 ایسے افرا د کو بھرتی کیا ہے جن کا تعلق دیگر اضلاع سے ہے جو کہ ضلع گلگت کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔اور بھرتیوں کے طریقہ کار کی سنگین خلاف ورزی ہے انہو ں نے کہا کہ سابق ایگز یکٹیو انجینئر تاجور اور محمد نذیر کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے ۔اور ان سے ان بھرتیوں کے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ واسا گلگت بلتستان میں مجموعی طورپر 9160 ملازمین ہیں جو کہ ضرورت سے زیادہ ہے ملازمین کی تعداد کو کم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور کیبنٹ کی منظوری سے ان ملازمین سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائیگا ۔