سپیشل لائن
تحریر۔۔ہدایت اللہ آختر
سوچ رہا ہوں کہ سپیشل لائن کے بارے کہاں سے شروع کروں وزیر آعلیٰ سکیٹریٹ سے یا اپنے گاوٗں کے بجلی کے لائن مین سے کیونکہ یہ دونوں میرے لئے سپیشل ہیں. اول الذکر کا خاص ہونا تو سب کو معلو م ہی ہے اور دوسرے کے بارے میں بجلی سے محرو م سبھی لوگ جانتے ہیں کہ وہ سپیشل کیوں ہے؟ سپیشل کے معانی خاص کے بنتے ہیں اور لائن کے معانی تو لکیر کے ہیں لیکن یہاں اس سے مراد تار کے ہیں اور یوں یہ تار یا لائن خاص تار یا خاص لائن کہلائی بلکہ یوں کہیے کہ بجلی کی تاروں میں دلہن تار.
اور اب یہ مخصوص تار کہاں ا ستعما ل ہوتی ہے ؟ اور کون لوگ استعمال کرتے ہیں؟ اس بارے لا ئن مین سے زیادہ کون جان سکتا ہے کیونکہ یہ اس فن کے مولا اور ان داتا ہوتے ہیں ان کی جڑیں بڑی مضبوط اور گہری جاتی ہیں جو جا جا کے برقیات کے بڑے صاحبوں کی جڑوں کو چھو لیتی ہیں ۔۔ سکولوں سے لیکر یونیورسٹیوں تک علاج معالجے کے ادارے ہوں یا کھیل کے میدان کی نششتیں ہوں یا جلسوں میں لگی ہوئی کرسیاں جہاں آپ جائینگے سپیشل سے آپ کا واسطہ پڑے گا ۔ کیوں نہ پڑے یہ ملک ہی بنا ہے سپیشل لوگوں کے لئے عام آدی تو یہاں فٹ ہی نہیں اس لئے کہ یہ سپیشل اسلام کے نا م پربنا یا گیا ہے لیکن اس پر بھی ابھی اتفاق نہیں ہوسکا ہے ۔۔ نہیں یہ مخصوص اور خاص اسلامی بنیادی پر نہیں حاصل کیا گیا تھا ان کا کہنا کچھ صحیح بھی لگتا ہے وہ اس لئے کہ یہاں تو ہر چیز مخصوص اور خاص لوگوں کے لئے ہوتی ہے تو پھر یہ کیسے ممکن ہے۔۔ بس جی یہ خصوصی لوگوں کا ملک ہے اور یہاں کہ ہر چیز خاص ہے ٹیلیفوں بھی خاص آفس و سکول بھی خاص اور بجلی کی لائن کا کیا کہنا آج کل تو سب سے زیادہ یہی ایک چیز خاص ہے اس کے مقابلے میں تو کوئی دوسری چیز خاص ہو ہی نہیں سکتی۔۔
چلو جی بڑے بڑے اور وی وی آئی پیز کو ہم معاف کرتے ہیں ان کے ساتھ ہماری برابری اور کیا مقابلہ؟ ان کی تو ہر چیز سپیشل ہی ہے ان کا اٹھنا بیٹھنا کھانا پینا چلنا پھرنا ورزش جوگنگ سب ہی سپیشل ہیں اس لئے تو سپیشل یا خاص انتظا م ہی کی وجہ سے سکیٹریٹ کا ماہانہ خرچہ پانچ کروڑ سے زائد ہے یہ صرف ایک بادشاہ کے اخراجات ہیں اور اب تو ہمارے دو بڑے بادشاہ اور کئی چھوٹے چھوٹے بہت سارے بادشاہ ہیں اور ان کی کورنش بجا لانا سب پر لازم ہے تاکہ بادشاہوں کو کوئی تکلیف نہ پہنچے رہی بات غریب اور متوسط طبقے کی تو ان کے درمیان اس خاص و عا م لائن نے بڑامفید کام کر دکھایا ہے.
ہاں جی اس کی وجہ سے ان کے اندر نفرت کی ایک خاص لکیر کھنچ گئی ہے اور لوگ اس نفرت کی لکیر یا نفرت کی لائن کو بھی خاص نفرت سے یاد کرتے ہیں یعنی نفرت بھی سپیشل ہوگئی ۔۔ گلگت بلتستان میں بجلی کی یہ سپیشل لائن آپ کو ہر محلے اور گاوٗں میں جا بجا ملے گی اگر آپ کو خاص اور عا م کا فرق معلوم نہیں تو گھبرانے والی بات نہیں اس کو معلوم کرنا بہت ہی آسان ہے ۔کیونکہ یہ میرا آزمودہ ہے ۔ بس اپنے محلے یا گاوٗں کی کسی اونچی سی جگہ سے رات کو اپنے محلے یا گاوٗں پر ایک نظر دوڑائیں تو فرق صاف ظاہر ہوگا یہ تجربہ با لکل تازہ ہے اور مجھ پہ یہ انکشاف ہوا کہ ہمارے ملک میں چار سو انصاف ہی انصاف ہے انصاف کا بول بالا ہے اور سپیشل لائن یعنی بجلی کے حوالے سے بھی انصاف کا دامن ان سے نہیں چھوٹا ہے یہاں تو بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ ۔۔
برقیات کے ادنی ملازم لائن مین بھی سپیشل لائن کی نعمت سے ما لا مال ہے تو میں کیوں نہ لائن مین کو خوش قسمت اور نصیب والا نہ سمجھوں اور اسے سپیشل نہ قرار دے دوں میری کیا جرات کہ میں اس کی شان میں گستاخی کر بیٹھوں۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ گلگت بلتستان کے ہر تحصیل اور گاوٗں میں ایسے ہی انصاف کے ذ مہ دار اور لائن مین ضرور مو جود ہونگے ۔۔ سپیشل سے یاد آیا کہ اس کی بندر بانٹ کیسے ہوتی ہے وہ بھی بڑی مزیدار کہانی ہے میں بجلی کامارا اور عام آدی نے بھی غلطی سے سپیشل لائن کی خواہش کرتے ہوئے کسی طرح سے سنگل لائن کے ذریعے ایک ٹرانسفار مر سے کسی یار دوست کی مدد سے بجلی کی سپیشل لائن لی اور بڑا خوش ہوا جیسا کہ میں نے کوئی تیر مارا ہو لیکن میری خوشی دوسرے دن کافور ہوئی جب میری لائن کاٹ دی گئی ۔ میں بھاگم بھاگ برقیات کے ایک ذمہ دار کے پاس پہنچا اور اپنا سار ا ماجرا اس کے سامنے رکھ دیا تو وہ ہنسا اور ایک اور سپیشل کہانی سنائی اس کی کہانی سنکر مجھ پہ ایک اور انکشاف ہوا کہ محکمہ برقیات تو ٹرانسفارمر بھی سپیشل لوگوں کو فروخت کرتا ہے اور وہ ٹرانسفارمر ان سپیشل لوگوں کی ذاتی ملکیت بن جاتے ہیں اور اس کے بعد ان سپیشل لوگوں کی مرضی پر منحصر ہے کہ انہوں نے کس کس رشتہ دار کو سپیشل لائن سے بجلی دینی ہے اس نے جو کہانی سنائی وہ یہ تھی کہ میں نے جہاں سے سپیشل لائن سے بجلی کے حصول کی کوشش کی تھی وہ تو کسی بڑے (عہدے کے لحاظ سے) کے لئے مخصوص ہے اور اس بارے وہ بے بس اور مجبور ہیں تب میری سمجھ میں یہ بات بھی آئی کہ برقیات کا اپنا کوئی پلان نہیں بس یہاں دو ہی چیزیں کا م آتی ہیں سرکاری عہدہ یا قائد آعظم اور قائد آعظم کے بغیر کوئی کا م ہونے کا سوال ہی نہیں.
اب میں سوچ میں پڑ گیا یا خدا میں قائد آعظم کو کہاں سے ڈھونڈ لاوٗں اس کو تو ہم سے بچھڑے برسوں ہوگئے اور ہمارے قائد تو بغیر صلہ کے بھی کام آنے والے شخص تھے نہیں یہ کا م مجھے سے نہیں ہوگا میں اپنے قائد کے پاکستان کو کیوں بدنام کروں میرے قائد نے تو تنظیم اتحاد اور یقین محکم کا درس دیا تھا میرے قائد نے تو یہ ملک اس لئے بنایا تھا کہ یہاں کوئی سپیشل نہیں ہوگا اس نے تو سرکاری ملازم کو عوام کا خادم کہا تھاتو کیا عوام کے خادم ایسے ہوتے ہیں ؟