گلگت بلتستان

گلگت بلتستان کے حقوق کے لیے پارلیمنٹ اور میڈیامیں آواز اٹھاؤں گا: سینیٹر فیصل رضا عابدی

گلگت ( مون شیرین)   طالبان سے مذاکرات اس وقت کیے جائیں جب وہ ہتھیار پھینک کر پاکستان کی آئین کو تسلیم کرنا شروع کردے.  آج مذاکرات کرنے کے لیے تیار نواز لیگ تین  (3) ماہ بعد خود ان کے خلاف آپریشن شروع کرےگی. ان خیالات کا اظہار سینیٹر فیصل رضا عابدی نے منگل کے روز گلگت شہر کے  ایک مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

گلگت بلتستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گودار پورٹ  اور چین کے ساتھ تجارت سے خطے میں ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے اسمبلی سے لے کر میڈیا تک آواز اٹھائیں گے  ۔ ” کرنسی اور شناختی کارڈ ایک ہیں تو حقوق بھی ایک جیسے ہونے چاہیے”، انہوں نے زور دیتے ہوے کہا.

اپنی سیاسی زندگی اور تجربا ت بیان کرتے ہوے سینیٹر عابدی نے  کہا کہ 18 سال پپیلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے سیاست کرنے کے بعد 9  (نو) ماہ  قبل انہوں نے سیاست سےلاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔ اور 5 سال  تک انہوں نے صرف پارلیمنٹ کی سیاست کی ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پاکستان میں سیاست کا مقصد  ووٹ لینا، الیکشن جیتنا اور اسمبلی میں آنا ہے. "نہ میں کسی کے ووٹ کا طلب گار تھا اور نہ کسی کے ووٹ کے بوجھ تلے دبا ہوا ہوں”، انہوں نے کہا.

انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونلز میں اب تک 6 حلقوں میں کاسٹ ہونے والے  90 فی صد ووٹ جعلی نکلے ہیں ۔  انہوں نے جعلی مینڈیٹ پر حکومت میں آنے کو بے غیرتی قرار دیتے ہوے کہا کہ  وہ ‘ایسی بے غیرتی  سے پہلے عزت سے مرجانا بہتر سمجھتے ہیں’۔

دہشتگردوں کو چھوڑنے پر عدالت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد عابدی نے کہا کہ پاکستان میں طالبانائزیشن کے خلاف  جنگ میں جو بھی کھڑا ہوگا سینیٹر فصیل رضا عابدی اس کا ساتھ دے گا.

سینیٹر فیصل رضا عابدی نے انکشاف کیا کہ 17 تنظیموں نے  انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی رکھی ہے۔

اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام کو رد کرتے ہوے سینیٹر عابدی نے کہ اگر میرے تقریر کے بعد یہاں ایک بھی گولی چلی ہوتی تو آپ کی بات درست ہوگی کہ میں یہاں منافرت پھیلانے آیا تھا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button