گلگت بلتستان

مذہبی جماعتوں کی کال پر گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں شٹر ڈاون ہڑتال

PB gilgit
گلگت/چلاس ( نمائندہ خصوصی، شہاب غوری) سانحہء راولپنڈی کے واقعے پر جمعے کو ملک کے دوسرے علاقوں کی طرح گلگت میں بھی شٹر ڈاون ہڑتال پورے دن جاری رہا ۔صبح سے شام تک دکانیں ، تعلمی اداے اور تجارتی مراکز بند رہے ۔گلگت شہر پر سناٹا چھائے رہا اور کاروبار زندگی معطل رہا ۔ ہڑتال کی وجہ سے تندور بند رہنے کی وجہ سے  گلگت میں مقیم ملازمت پیشہ افراد، مزدور اور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے مسافروں اور پردیسیوں کو طعام کے معاملے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
اگرچہ گلگت شہر میں ہو کا عالم رہا تاہم لوگ گلی کوچوں میں پر امن طور سے گھومتے نظر آئے ، سنسان سڑکوں پر گاڑیاں بھی خال خال نظر آتی رہیں۔ سکیورٹی فورس اور پولیس کے چاق و چوبند دستوں کے علاوہ شہر میں پاک آرمی کی بکتر بند گاڑیاں بھی نظر آئیں ۔ہڑتا ل کے باوجود بھی شہر میں امن کی فضأ قائم رہی شہر میں کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع موصول نہ ہوئی۔
Chilas
چلاس ۔ سانحہ راولپنڈی کے خلاف اہلسنت والجماعت پاکستان کی کال پر ضلع بھر میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔جبکہ ضلع بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ہے۔تمام نجی اور تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند ہیں۔ضلعی ہیڈ کوارٹر چلاس میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا اورمین بازار صدیق اکبر چوک میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا ہے۔مظاہرین سے اہلسنت والجماعت کے راہنماؤں اور علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ راولپنڈی عالمی دہشت گردی کا حصہ ہے دہشتگردی کے آلہ کار بننے والے ملک دشمن عناصرکو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ سانحہ راولپنڈی ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے۔دارالعلوم تعلیم القرآن پر حملہ سوچی سمجھی سازش ہے۔ایک منصوبے کے تحت ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے۔کوئی بھی مسلمان مقدس مقامات کی بے حرمتی اور بے گناہ طلباء کو بے دردی سے قتل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔سانحہ راولپنڈی سفاکی اور درندگی کی انتہا ہے۔حکومت جلد تمام قاتلوں کو گرفتار کر کے عبرتناک سزا دے۔اور املاک کا معاوضہ ادا کرے۔اور نقصانات کا ازالہ کرے۔ملک میں موجود مدارس اور مساجد کا تحفظ یقینی بنایاجائے۔اور مذہبی رسومات کی ادایئگی کے لئے مخصوص جگہ مختص کیا جائے۔ احتجاج کے باعث شہر کے تمام کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں۔۔علی الصبح سے ہی احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لئے ضلع بھر سے ہزاروں افراد مختلف ریلیوں کی شکل میں مین بازار میں جمع ہو گئے ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔شرکاء نے شدید نعرے بازی بھی کی ۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button