گلگت بلتستان
بیوروکریسی کے ساتھ کوئی اختلافات نہیں ہیں: وزیر اعلی
گلگت (پریس ریلیز) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے اور صوبے سے بے روزگاری کے خاتمے کیلئے بھر پور اقدامات کررہی ہے حکومت عوامی نوعیت کے ترقیاتی کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیگی صوبائی حکومت عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ چیف سیکریٹری کے ساتھ بہتر ین ورکنگ ریلیشن شپ ہے۔ چند لوگوں نے بہت کوششیں کی کہ بیوروکریسی کے ساتھ تعلقات خراب ہوں موجودہ سسٹم کو کامیاب کرنا بہت بڑا چیلنج تھا اس لئے نظام کے کامیابی کیلئے بڑی قربانیاں دیں4سالہ دور اقتدار میں ایک بھی دورہ سرکاری اخراجات پر نہیں کیا حکومتی وسائل کو بچانے کیلئے انتہائی کفایت شعاری اختیار کی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ہم سیاسی لوگ ہیں ہمیشہ سیاسی نظام کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی سیاسی نظام کی حمایت کرئینگے۔ رول آف بزنس میں میرے اختیارات واضع ہیں بیوروکریسی کے ساتھ کوئی اختلافات نہیں۔صوبائی حکومت کو عوامی مینڈیٹ اور حمایت حاصل ہے حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی۔ گلگت بلتستان میں بھی بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہونگے محکمہ پاور کو ہدایت کی ہے کہ پاور پراجیکٹس کے ٹینڈر ز میں تاخیر نہ کریں اور جلد تمام پاور پراجیکٹس کے ٹینڈر زکوترجیحی بینادوں پر میرٹ کے مطابق یقینی بنائیں ذوالفقار آباد آر سی سی پل پر جاری کام میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے ۔ عوامی نوعیت کے ترقیاتی کاموں میں کرپشن برداشت نہیں کیا جائیگا۔ تمام ترقیاتی کاموں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائیگا اور عوامی نوعیت کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے ہدایات دئیے ہیں دیامر کے عوام کے مسائل حل کئے جائینگے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے میڈیا کے نمائندوں اور وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں عوام صوبے کو امن امان کے حوالے سے مثالی صوبہ بنانے میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں تو تمام وسائل تعمیر و ترقی پر صرف کےئے جائینگے۔ چندملک دشمن عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے سازشوں میں مصروف ہیں ہمیں ملک دشمن عناصر کے سازشوں سے اپنے صوبے کو بچانے کیلئے آپس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ محرم الحرام میں میڈیا ،سیاسی جماعتوں، پارلیمانی امن کمیٹی اور مساجد بورڈ اور انتظامیہ کا کردار قابل تحسین رہا ہے۔ اگر اسی طرح ہم آپس میں بھائی چارگی کے فضاء کو فروغ دیں تو بہت جلد گلگت بلتستان کا نوزائندہ صوبہ دیگر صوبوں کے برابر ترقی کریگا۔