گلگت شہر میں ۲۳ گھنٹے کی طویل ترین لوڈشیڈنگ، شہری پریشان
گلگت (وجاہت علی ) شہر میں گزشتہ دنوں لوڈ شیڈنگ اپنی انتہا کو پہنچ گیا. شہریوں کا مارے پریشانی کے برا حال. کاروبار ٹھپ، اور طلبہ مشکلات سے دوچار. عوام نے سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کر لیا.
میڈیاسے گفتگو کرتے ہوے کاروباری حضرات اور مختلف افراد نے گلگت شہرمیں زندگی کو ایک "عذاب” قرار دیا. سردیوں کی شدت میں کمی نہیں آرہی لیکن محکمہ برقیات نے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے. کاروباری مراکز میں بعض افراد جنریٹر استعمال کر رہے ہیں جبکہ دوسرے سخت سردی میں دکان کھولے محکمہ برقیات کو کوستے نظر آتے ہیں.
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ متعلقه محکمے اور وزارت کے پاس توانائی کا بحران حل کرنے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی موجود نہیں ہے. مختلف مواقع پر اہم حکومتی شخصیات گلگت بلتستان میں موجود آبی وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوے لاکھوں میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے دعوے تو کرتے نظر آتے ہیں لیکن عملی طور اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا جارہا، جبکہ متعدد منصوبے ادھورے پڑے ہیں اور تمامتر وسائل کے باوجود گلگت بلتستان کے عوام اندھیرے میں رہنے پر مجبور ہیں .