گلگت بلتستان
گانچھے میں گندم سبسڈی خاتمے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، کثیر تعداد میں عوام کی شرکت
گا نچھے ( محمد علی عالم ) ضلعی ہیڈ کوارٹر خپلو میں ایف ،وائی ،ایف گا نچھے اور عمائدین گانچھے کے زیر اہتمام گندم کی سبسڈی اور راشن کارڈ سسٹم کے خلاف احتجاجی مظاہر کیا گیا۔ جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقریرین نے کہاکہ گندم کی حالیہ قیمتوں میں اضافہ ہمیں ہرگز قابل قبول نہیں ہے گندم کی قیمت کو پرانے ریٹ پر بحال کیا جائے۔گندم کی قیمت میں اضافہ عوام کے ساتھ سراسر ظلم ہے انہو ں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے اپنے مد د آ پ کے تحت ڈوگرا راج ختم کر کے غیر مشروط طور پر پاکستان کے ساتھ الحاق ہونے کا فیصلہ کیا گیا ۔ گانچھے کے عوام 1947 سے نیم فوجی کا کردار ادا کر رہے ہیں جس کی واضح مثال 1965اور 1971 کی کرگل اور سیاچن کی محازوں پر فوج کی شابہ بشانہ ساتھ دے کر سرحدوں کی حفاظت کرناہے۔ ان خدمات کو پاکستان نے تسلیم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان نے 2011میں صوبائی حکومت کے سینئر وزیر محمد جعفر ،اُس وقت کے سیکرٹری خوراک محمد علی یوگوی اور سابقہ چیف سیکر ٹری نے وفاق کے ساتھ میٹنگ کر کے گندم کی قیمت کو 2014تک 70%بڑھانے ماہدہ کیا تھا اور اس طرح گندم کی سبسڈی کو ختم کر نے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس کی اصل کا پی عوام کو ملنے پر صوبائی حکومت ابھی الزام وفاق پر لگا عوام کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔ مقریرین کا کہنا تھا کہ ان تینوں سمیت صوبائی حکومت کا یہ عمل عوام دشمنی کا ثبوت ہے ۔اور ان کو گندم کی ریٹ بڑھانے پر عوام کے سامنے جوابدے قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبا ئی سیٹ اپ کو آئینی حیثیت حاصل نہیں اس کو ہم عوام مسترد کرتے ہیں ۔ ہم حکومت پاکستان نواز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو مکمل صوبائی سیٹ دیا جائے۔