کیا غیرقانونی طور پر بھرتی 780 افراد کو انٹرویو کے بعد بحال کیاجائیگا؟
گلگت (عبدالرحمن بخاری سے ) محکمہ تعلیم گلگت بلتستان میں غیر قانونی طریقوں سے بھرتی ھونے والے 780 کو انٹرویو کے بعد بحال کیا جاے گا نہیں ………..؟ اس بات پر گلگت اور سکردو سمیت دیگر اضلاع میں شرطیں لگ گئی ہیں ان دنوں گلگت بلتستان بھر میں چاے خانوں سے لیکر حکومتی ایوانوں اور گھروں سے لیکر بازاروں مساجد اور دفاتر میں ٹیچرز کے بحالی پر گرما گرم بحث مباحثے ھو رہےہیں عوامی سطح پر یہ سوال شدت سے سامنے آیا ہےکہ کیا گزشتہ چار سالوں کے دوران بھاری رشوت دیکر اور سفارش پر بھرتی ھونے والے اساتزہ کو ایک رسمی انٹرویو کے بعد بحال کرنے غلط فیصلہ نہ ہوگا …………؟
اگر ان کو بحال کیا گیا تو اس کا صاف مطلب یہ نکلے گا کہ صوبائی حکومت کریپشن کو سرکاری سطح پر تسلیم کرکے اس کو قانونی حیثیت دے دی گی جس کے نتایج مستقبل میں تباہ کن حد تک نقصان دہ ثابت ہونگے اگر ان غیر قانونی ٹیچرز کے ساتھ نرمی برتی گئی تو اس عرصے میں دیگر محکموں میں غیر قانونی طور پر بھرتی ھونے والوں کو بھی بحال کرنا ہوگا انصاف اور میرٹ کا جنازہ دھوم سے نکلے گا غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ افراد پر روزگار کے در بند رہینگے