چترال میں ہفتے کی شام سے مسلسل بارش اور پہاڑوں پر برفباری، مختلف علاقوں کی سڑکیں بند
چترال ( نذیرحسین شاہ نذیر) چترال میں ہفتے کی شام سے مسلسل بارش اور پہاڑوں پر برفباری کے نتیجے میں کئی مقامات کی سڑکیں منقطع ہوئی ہیں ۔ جس سے لوگوں کو آمدورفت کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ گرم چشمہ روڈ شغور اور اوچو کے مقامات پر برف کے تودے گرنے سے مکمل طور پر بند ہو چکا ہے ۔ اور لوگ پیدل سفر کرنے پر مجبورہو گئے ہیں ۔جبکہ مریضوں کو ہسپتال پہنچانا ناممکن ہو گیا ہے ۔ علاقے میں خوراک اور دیگر اشیاء کی ترسیل منقطع ہو گئی ہے ۔ جبکہ پہلے ہی سے لواری ٹنل ہفتے میں پانچ دن بند رہنے کے باعث اشیاء خوردونوش کی قلت تھی ۔ مقامی لوگوں نے ایم پی اے چترال سلیم خان اور ڈپٹی کمشنر چترال محمد شعیب جدون سے فوری طور پر روڈ کھولنے کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ۔ اسی طرح کیلاش ویلیز کو جانے والی سڑک اوشان کے مقام پر تین مقامات پر پہاڑی تودہ گرنے اور کٹاؤ کی وجہ سے بند ہو چکا ہے ۔ اور مسلسل بارش کے باعث پہاڑوں سے پتھر گرنے وجہ سے ملبے کا ڈھیر بن کر رہ گیا ہے ۔مسافروں کو دو کلو میٹر ائریے میں سامان کندھوں پر اٹھا کر سفر کرنا پڑتا ہے ۔ جبکہ موقع شناس ڈرائیور لوگوں کی اس مجبوری کا نا جائز فائدہ اٹھاتے ہوئے آدھے راستے کا من مانی کرایہ وصول کرتے ہیں ۔ کیلاش ویلی کے بالائی گاؤں شیخاندہ اور اپر چترال کے مقامات مستوج ، کھوت ،شاگرام ، تریچ وغیرہ علاقوں میں تین سے پانچ انچ تک برف پڑی ہے ۔ بارش اور برفباری سے ایک مرتبہ پھر سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے ۔ جبکہ جلانے کی لکڑی اور ایل پی جی کی مانگ بڑھ گئی ہے ۔ ادھر چترال پشاور روڈ پر ٹرکوں کی آمدورفت میں این ایچ اے حکام کی طرف سے سختی کے باعث چترال میں سبزیات اور دیگر اشیاء خوردو نوش کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے ۔ اور لوگ اشیاء کے حصول کیلئے ناجائز منافع خوروں کی بات ماننے پر مجبور ہیں ۔ جبکہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے نرخناموں پر عملدرآمد اور چیک انڈ بیلنس کا کوئی نظام نظر نہیں آتا ۔ اس لئے ہر کوئی اپنی مرضی کا مالک بنا بیٹھا ہے ۔