گلگت بلتستان

48 گھنٹے بعد تمام اضلاع سے گلگت شہر کی طرف لانگ مارچ کا آغازہوگا: عوامی ایکشن کمیٹی

گلگت(پ۔ر) گندم سبسڈی کے خاتمے کے خلاف چھٹے روز بھی عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گلگت بلتستان کے ساتوں اضلاع میں دھرنے جاری ۔عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے ایگز یکٹیو باڈی نے گندم کی قیمتیں کم کرنے میں نہ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے اگلے 48 گھنٹوں کے بعد گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کے دھرنوں کے شرکاء کو ہیڈ کوارٹر گلگت کی طرف لانگ مارچ کرنے کا اعلان کر دیا۔

10155106_658995687481278_6126610298135250716_nعوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے کنوینئر احسان علی ایڈووکیٹ و دیگر ایگز یکٹیو باڈی کے ممبران مولانا عبد السمیع ،شیخ نیئر عباس ،خلیل قاسمی ،سلطان رائیس اور وجاہت علی و دیگر نے اتوار کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت نے 6 دنوں سے جاری دھرنوں کو نظر انداز کیا اب بھی صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لیتے ہوئے عوامی جذبات کا احساس کرے اگلے 48 گھنٹوں کے بعد گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سے عوام ہیڈ کوارٹر کی طرف مارچ کرینگے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر کنڑول صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کے بس کے باہر ہو گا انہوں نے مزید کہا کہ اگر صوبائی حکومت کے بس میں نہیں تو مستعفی ہو جائے اور عوامی دھرنے میں ہتھیار ڈال دے۔ حکمرانوں کی دسترس سے باہر کوئی مطالبہ نہیں۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے انکشاف کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ 2013-14 کا ترقیاتی بجٹ 9 ارب ہے جبکہ غیر ترقیاتی بجٹ 15 ارب تھا غیر قانونی طریقے سے غیر ترقیاتی بجٹ میں 2 ارب شامل کر ے اپنی عیاشیوں میں خرچ کئے گئے ہیں وہ 2 ارب ترقیاتی بجٹ گندم سبسڈی کیلئے مختص کر سکتے تھے ہسپتالوں میں مریضوں سے لئے گئے لاکھوں روپے مریضوں کی ادویات پر خرچ کئے جائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ گندم پر سبسڈی شملہ معائد سے لیکر اب تک چل رہی تھی وفاقی حکومت نے وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ سینئر وزیر جعفر اور چیف سیکریٹری یونس ڈاگا کو اعتماد میں لیکر سمری پر دستخط لئے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو کوئی علم نہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button