گلگت بلتستان
عوامی ایکشن کمیٹی کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان، "حقوق کی تحریک جاری رہیگی”
گلگت(صفدر علی صفدر) حکومتی و عوامی ایکشن کمیٹی کے مابین کامیاب مذاکرات گلگت بلتستان میں گند م کی قیمتوں میں کمی لانے پر اتفاق کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے گلگت بلتستان بھر میں گزشتہ 12روز سے جاری احتجاجی دھرنے ختم کرنے اور عوامی حقوق کے حصول کے لئے ایکشن کمیٹی کی تحریک کو جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ہفتہ کی شام گھڑی باغ میں دھرنے سے فیصلہ کن خطاب میں عوامی ایکشن کمیٹی کے کنوینئر احسان علی ایڈووکیٹ نے کہا کہ 12روز کے تاریخی دھرنوں کے ذریع گلگت بلتستان کے عوام نے ملی اتحاد اور یکجہتی کی تاریخی مثال قائم کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت کو ایکشن کمیٹی کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا جو عوام کی تاریخی فتح ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی نے ہمارے تمام مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے اولین ترجیح کے تحت گندم کی فی بوری قیمت1100روپے مقرر کردیا ہے جس کا نوٹیفکیشن سوموار کو جاری کرکے ایکشن کمیٹی کو بھیجودیا جائیگا جبکہ باقی مائندہ مطالبات کے حل کے لئے کمیٹی نے30جون2014کی ڈیڈ لائن دیدی ہے جسکی بنیاد پر آج سے ہم احتجاجی دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں ۔تاہم عوام کے دیگر بنیادی حقوق کے حصول تک ہماری تحریکی جدوجہد جاری رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس تحریک کی کامیابی اور عوام کے اندر اتحاد و اتفاق کو پیدا کرنے مین عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ساتھ علاقے کے جید علماء ،مذہبی اکابرین اور عوام نے کلیدی کردار ادا کیا ہے جسے ہم شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔اس موقع پر خطاب میں مولانا خلیل احمد قاسمی نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی اس تحریک کے پیچھے اور کچھ نہیں بلکہ علاقے کے 20لاکھ عوام کا خلوص اور دعائیں شامل تھیں۔ہمارے اندر ایک چیز کا درد تھا جو آج ہمیں مل چکا ہے اور وہ امن و اتحاد کا درد تھا۔ہم امن کے اس فارمولے کو گندم ،صحت اور بجلی کی سبسڈی سے افضل سمجھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ہماری اس تحریک کو ناکام بنانے کی بھر پور کوشش کی مگر ہم نے اپنا حق چھین کر دیکھایا اب ان حکمرانوں کو امن کے فارمولے کی تلاش ہیں ہمارے پیچھے آنا پڑے گا۔اس موقع پر شیخ شہادت حسین و دیگر کے خطاب کے بعد دھرنے کے شرکاء خوشی سے پرامن طور پر اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے ۔