کےکےایچ کی بندش سے پورا "صوبہ” متاثر ہوتا ہے، عمائدین دیامر حوصلہ شکنی کرے: مہدی شاہ
گلگت (پریس ریلیز) ۔ وزیر اعلیٰ نے دیامر کے وفدسے کہا کہ پر امن احتجاج عوام کا جمہوری حق ہے اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرسکتے ہیں لیکن کے کے ایچ کو بند کرنے سے پورا صوبہ متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے مسافر خواتین ، بچوں اور بزرگوں کو انتہائی مشکلات کا شامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے عمائدین دیامر کے کے ایچ کی بندش کے حوالے سے حوصلہ شکنی کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چیف سیکریٹری کو واضع ہدایات دئیے ہیں کہ متاثرین دیامر کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے بھر پور اقدامات کو یقینی بنائیں۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے متاثرین ڈیم کے مسائل حل کرنے لئے وفاقی سطح پر آواز بلند کیا، ٹمبر پالیسی کو حل کیا، پاسپورٹ آفس اور دیامر کے دو افتادہ علاقے میں سب ڈویژن کے قیام سے دیامر کے عوام کا دل جیت لیا دیامر کے عوام مہدی شاہ کی دیامر کی تعمیر و ترقی کیلئے اقدامات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر حاجی جانباز خان کی قیادت میں تھور عمائدین کے وفد کا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ سے گفتگو۔ اپوزیشن لیڈر قانون ساز اسمبلی حاجی جانباز نے وفاقی میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہونے کے باوجود دیامر حدود کی حد بندی، متاثرین ڈیم کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے وفاقی سطح پر جس جرآت مندانہ انداز میں آواز بلند کیا۔ اس پر دیامر کے عوام وزیر اعلیٰ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر حاجی جانباز نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں کہا کہ دیامر کے حدود کے مسئلے پر وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر صوبائی کابینہ کے ممبران نے سانحہ میں جابحق ہو نے والوں کے گھر جاکر اظہار ہمددری کی جس سے پورے دیامر کے عوام کو حوصلہ ملا۔ اپوزیشن لیڈر نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں کہا کہ وفاق میں ہماری حکومت ہے لیکن وفاقی وزیر نے متاثرین ڈیم سے ملاقات نہیں کی اور پارٹی کی صوبائی قیادت نے بھی ایسا کوئی مثبت مشورہ نہیں دیا جس سے متاثرین ڈیم کی دلجوئی ہوئی جس کی نشاندہی میں نے وفاقی وزیر امور کشمیر سے ملاقات میں کی۔
ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کی قیادت میں آنے والے تھور کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متاثرین ڈیم کے مسائل کو فوری طورپر حل کرنے کیلئے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف سے کرونگا۔ وزیر اعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ ماضی کی طرح آئندہ بھی ہر محاذ پر دیامر کے متاثرین کی حقوق کی جدوجہد جاری رکھونگا صدر پاکستان سے ملاقات میں واضع طور پر بتایا کہ دیامر بھاشہ ڈیم صرف گلگت بلتستان کے لئے اہمیت نہیں رکھتا بلکہ پورے پاکستان کی ترقی کیلئے سنگ میل کا اہمیت رکھتا ہے۔ دیگر صوبوں میں بنے والے ڈیم منصوبوں کو متنازعہ بنایا گیا جس کی وجہ سے آج پاکستان اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔ دیامر کے عوام کے مسائل کو حل کیا جائے۔ جنہوں نے پاکستان میں جاری بجلی کے بحران کے خاتمے کیلئے اپنے بزرگوں کی جائیدادیں چھوڈ رہے ہیں ان کے جائز مطالبات کے حل کیے بغیر ڈیم کی تعمیر ممکن نہیں لہذا فوری طور پر زمینوں کے معاوضے کی تعین اور حد بندی کے حوالے سے دیامر کے عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلی نے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جس طرح گندم کے ایشو پر گلگت بلتستان کے عوام اکھٹے ہوئے ہیں میری خواہش ہے کہ آپس کے معمولی اختلافات کوبھلاکر کر ہمیشہ کے لئے اتفاق کا مظاہرہ کریں ۔ گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی امن و امان سے وابطہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بحیثیت صوبے کے وزیر اعلیٰ ہمیشہ میرٹ پر فیصلے کیے تاکہ کسی سے زیادتی نہ ہو کبھی مصلحیت پسندی کا شکار نہیں ہوا