گلگت بلتستان
چیمبر آف کامرس گلگت بلتستان نے احتجاجا سوست پورٹ بند کرنے کا اعلان کردیا
گلگت( فرمان کریم) بدھ کے روز پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر چمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری گلگت بلتستان کے صدر جوہر علی راکی، سابق صدر جاوید حسین، صدر امپورٹ اسپورٹ ایسوسی ایشن محمد اسماعیل، سابق صدر محمد علی قائد نےکہا کہ وہ اپنے مطالبات منوانے کے لئے بھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں گے اور آج جمرات سے سوست ڈارئی پورٹ کو احتجاجا بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے.
انہوں ںے کہا کہ گلگت بلتستان میں ٹیکس لاگو نہیں ہوتا لیکن پھر بھی یہاں کے تاجر سوست ڈرائی پورٹ پر ہر سال کروڑوں کی مد میں ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ تاہم، اس کے باوجود انہیں سہولت دینے کی بجائے مختلف حربوں سے تنگ کیا جا رہا ہے. انہوں نے کہا کہ اگر گلگت بلتستان کے تاجروں سے ٹیکس وصول کرنا ہے تو علاقے کو این ایف سی ایوارڈ میں بھی حصہ دیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں نمائنیدگی نہ ہونے سے وفاق ہر قسم کا کالا قانون ہمارے اوپر لاگو کرتا ہے اور مجبورا ہر قانون کو قبول کرنا پڑتا ہے۔ اب وقت آیا ہے کہ اپنے حق کے لئے اُٹھ کھڑے ہوں اور کو ئی بھی قانون قبول نہیں کرینگے۔
اُنہوں نے مذید کہا کہ کاشغر تا اسلام آباد فی کنٹینرکا کرایہ 20 سے 30 لاکھ روپے لگاتا ہے۔ جبکہ کراچی بندگاہ سے اسلام آباد میں کرایہ صرف 10 لاکھ لگاتا ہے۔ جبکہ پنجاب کے علاقوں میں ہمارے تاجروں کو تنگ کیا جاتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات حل نہیں ہوتے تب تک سوست ڈرائی پورٹ میں کوئی سامان نہ اُتارہ جائے گا ۔ اس کا اطلاق چایئنز کمپنی سی آر بی سی پر بھی ہو گا۔ اگر مذید ہمیں آزمانے کی کوشش کی تو بارڈر کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔