گلگت، حضرت علیؑ کی یوم ولادت کے حوالے سے تقریب، تمام فرقوں کے علما شریک
گلگت( مون شیرین) انجمن امامیہ پاکستان گلگت ڈوثرن کے زیر اہتمام جامع امامیہ مسجد میں حضرت علیؑ کی یوم ولادت کے حوالے سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں گلگت بلتستان میں آباد چاروں مسالک کے علماء کرام نے شرکت کی۔ مقررین نے مولا کائنات حضرت علیؑ کی زند گی مبارک پر روشنی ڈالی اور زور دیا کہ عالم مسلمان حضرت علیؑ کی سیرت پر عمل کرکے معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرسکتی ہے۔ مقررین نے کہا کہ حضرت علیؑ کی حیات زندگی تمام مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔
تقریب کے مہمانان خصؤصی الواعظ فداعلی ایثار، خطیب نوربخشیہ مسجد گلگت شکور علی اور میر محفل امام جمعہ والجماعت جامع امامیہ مسجد سید آغاراحت حسین الحسینی تھے۔ اسمعیلی ریجنل کونسل کے صدر کرنل (ر) عبیداللہ بیگ اور معروف شعرا عبدالخالق تاج اور جمشید خان دکھی بھی سٹیج پر موجود تھے.
یاد رہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی بطور خلیفہ چہارم تمام اسلامی فرقوں کے لئے قابلِ صد احترام ہیں جبکہ اہل تشیع کے تمام زیلی فرقوں کے نزدیک بطور امام اول بھی ان کی حیثیت مسلم ہے. انکی یوم ولادت اور یوم شہادت ہر سال منائی جاتی ہے۔ کم عمری میں اسلام قبول کرنے کے بعد حضرت علی نے ساری زندگی اسلام اور رسول اللہ کی خدمت کے لئے وقف کردی اور متعدد جنگوں اور غزوات میں بہادری اور جانثاری کی عظیم مثالیں قائم کیں۔
حضرت علی ایک بہت بڑے عالم اور دانشور بھی تھے۔ ان کے اقوال ، خطبات اور خطوط کو کتابی شکل میں نہجہ البلاغہ کے نام سے شآئع کر دیا گیا ہے جو انکی حکمت اور دانائی کی آئینہ دار ہے. روایات کے مطابق حضرت علی خانہ کعبہ کے اندر پیدا ہوے تھے اور انکو خلافت قبول کرنے کے بہت ہی کم عرصے بعد مسجد کے اندر شہید کر دیا گیا تھا.