گلگت بلتستان
سانحہ علی آباد ہنزہ کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلی مہدی شاہ نے دبا رکھا ہے: سپیکر، وزیر بیگ
گلگت (اے آر بخاری سے ) سپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان وزیر بیگ نے کہا ہے کہ متاثرین عطا آباد ہنزہ کے لیے ملنے والے کروڑوں روپوں کا کچھ اتا پتہ نہیں ہے کہ یہ خطیر رقم کہاں گئی .سانحہ عطاآباد کے بعد متاثرین کی امدار اور بحالی کے لیے بھاری رقم وزیر اعلی کے بنک اکاونٹ میں جمع کی گئی تھی جو آج تک متاثرین پر خرچ نہیں کی گئی.
سموار کے روز بات چیت کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ سانحہ علی آباد کی تحقیقاتی رپورٹ کو وزیر اعلی نے دبا رکھا ھے اور زمہ دار وں کے خلاف کاروائی نہیں کی جارہی ہے. انہوں ںے کہا کہ ضلع ہنزہ نگر کے ہیڈ کوارٹر کا مسلہ بھی وزیر اعلی ںے روکا ھوا ہے. وزیر بیگ نے کہا کہ میں سچی بات کرتا ہوں جو اگر کسی کو پسند نہیں آتی تو میں کیا کر سکتا ھوں. اگر کوئی مجھے پسند نہیں کرتا تو تحریک عدم اعتماد لا سکتا ھے.
سپیکر نے کہا ہنزہ گوجال کے عوام کو اس بات پر فخر ہے کہ ان کا منتخب ممبر لوٹ مار اور غیر قانونی کاموں میں ملوث نہیں ہے. میرے حلقے کے عوام جانتے ہیں ان کی قیادت با کردار ہے.
ایک سوال پر اہنوں نے کہا کہ مہدی شاہ اور ان کی کابینہ کے غلط فیصلوں کی وجہ سے عوام سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے ہیں دھرنوں کا خطرناک کلچر تیزی سے فروغ پا رہا ہے حکمرانوں کے شاہی اخراجات سے گلگت بلتستان مالی بحران سے دوچار ہے یہاں کسی ایماندار افسر کو کام کرنے نہیں دیا جاتا ہے. سابق چیف سکریٹری ایک مخلص اور فرض شناس افیسر تھے یہ ہماری بد قسمتی رہی کہ ان کا تبادلہ ہوگیا انہوں نے بگڑتے ھوے نظام کو بچانے اور عوام کو میرٹ اور انصاف فراہم کرنے کے لیے مختصر وقت میں بہتر کام کیا گلگت بلتستان کی عوام ان کو یاد رکھے گی.
Saala ab tak um ne kiun chupaya ye baat istifa kiyon nahi diya
Phle hunza nager ke awam ko nahi bataya.