چترال

سرکاری اداروں میں کرپشن اور اقرباء پروریکا سلسلہ آیندہ چلنے نہیں دیا جائے گا، سلیم خان

چترال( نذیرحسین شاہ نذیر) چترال کے تینوں ایم پی ایزنے ضلع کے اندر ترقیاتی کاموں کے حوالے سے سرکاری اداروں کو فعال اور شفاف طریقے اپنانے کی سختی سے تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے ۔ کہ اداروں کا کردار انتہائی ناقص ہے ۔ جنہیں اپنے اند ر ہر صورت میں تبدیلی لانی ہوگی ۔ لاپرواہی ، کرپشن اور اقرباء پروری و خرد برد کا سلسلہ آیندہ چلنے نہیں دیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم پی اے چترال چیئرمین ڈیڈک سلیم خان کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں منعقدہ ڈیڈک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں ایم پی اے سید سردار حسین شاہ، ایم پی اے بی بی فوزیہ نئے ڈپٹی کمشنر امین الحق کے علاوہ تمام اداروں کے ہیڈز موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبائی حکومت کی منتیں کرکے فنڈ لاتے ہیں ۔ لیکن چترال کے ادارے ان کی جس طرح بندر بانٹ کرتے ہیں وہ ناقابل بیان ہیں ۔ اجلاس میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو چترال بائی پاس روڈ ،بونی مستوج روڈ، بونی تورکہو روڈ میں ایڈوانس ادائیگی، ڈونڈیداری سکول کی ناقص تعمیر ،سڑکوں کی نا گفتہ بہہ صورت حال خصوصا سڑکوں کی پختگی میں استعمال ہونے والے انتہائی ناقص تارکول سے فنڈ ضائع کرنے کا سختی سے نوٹس لیا گیا ۔

dud photos(1)اسی طرح محکمہ پبلک ہیلتھ کے گولین چترال پائپ لائین کی ناقص تعمیر کے نتیجے میں لیکیج کی وجہ سے بونی چترال روڈ کونقصان پہنچنے ، دروش واٹر سپلائی کی غیر معیاری لائین کے بارے میں شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سلیم خان نے کہا  کہ اگر پیسے اسی طرح ضائع ہی کرنے ہیں ۔ تو کیوں نہ انہیں حکومت کے خزانے میں ہی رہنے دیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے واٹر سپلائی منصوبوں کے ٹھیکہ دار ایک مرتبہ بھی اپنے سائٹ کی وزٹ نہیں کرتے۔ جس سے کام کی بہتری کی کیا توقع کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دروش پائپ لائن کو کھدائی کرکے بچھائی جائے ۔ تاکہ پائپ کسی بھی قسم کے نقصان سے محفوظ رہ سکیں ۔ انہوں نے محکمہ ایریگیشن کے منصوبوں پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔ ایم پی سردار حسین نے خندان جنالی ایریگیشن اسکیم کو ٹھیکہ دار اور ادارے کے لئے پیسے کھانے کا ذریعہ قرار دیا ۔ انہوں نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا ۔ کہ اتھک نہر پر اب تک چودہ کروڑ روپے ضائع کر دیے گئے ہیں ۔ اور اب اس کے متبادل ڈیزائین پر سوچا جا رہا ہے ۔ انہوں نے قاقلشٹ ہاوئسنگ سکیم کی شدید مخالفت کی ۔ اور کہا کہ بالائی چترال کے تمام گاوں آفت زدہ ہو چکے ہیں اور قاقلشٹ ان بے گھر لوگوں کو بسانے کیلئے محفوظ رکھناچاہیے ۔ اس میں کسی ہاؤ سنگ سکیم کی ضرورت نہیں ۔ اجلاس میں بتایا گیا ۔ کہ نہر غوچھار کوہ 1990میں مکمل کیا گیا ہے ۔ لیکن اب تک اس کیلئے ملازمین بھرتی نہیں کئے گئے ہیں ۔تاہم سلیم خان نے اس پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔ اجلاس میں ایجو کیشن ، ہیلتھ کے بارے میں بھی ادارتی کوتاہیوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔ جس میں سلیم خان نے ایجوکیشن اور ہیلتھ کے ہیڈز کو ہدایت کی ۔ کہ جو افراد ملازمتوں کی خاطر اپنی آراضی تعمیرات کیلئے مہیا کرتے ہیں ۔ ان کو ملازمت ہر صورت میں دی جانی چاہیے ۔ ڈپٹی کمشنر چترال امین الحق نے کہا کہ جن لوگوں سے زمین لی جائے ایک با قاعدہ معاہدے کے تحت لینڈ ایکوزیشن کے ذریعے لی جائے ۔ تاکہ اسامیا ں لینے میں آسانی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے نہ کرنے کی صورت میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ۔ سلیم خان نے ہدایت کی کہ لوگوں کو صحت اور تعلیم کے حوالے سے مسائل پیش نہیں آنی چاہیں ۔ اس موقع پر ڈی ایچ او نے چترال کیلئے چھ فور ویل ایمبولینس کی صوبائی حکومت سے فراہمی کا مطالبہ کیا ۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو نے ہسپتال میں آٹھ کروڑ روپے سے تعمیر ہونے والے برن ٹرامہ سنٹر کے تعمیر کو ہسپتال میں ایک بڑا اضافہ قرار دیا ۔ اس موقع پر سلیم خان نے ڈی ایچ کیو ہسپتال اور بی ایچ یوز کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button