گلگت بلتستان
سکردو میں ضلع شگر اور کھرمنگ کا تابوت بردار احتجاجی ریلی، پولیس پر پتھراؤ
سکردو (رضا قصیر ) سکردو میں اہلیان کھرمنگ کی جانب سے نکالے گئے اضلاع بناؤ ارو بارڈر کھلو احتجاجی ریلی کے دوران پولیس اور احتجاجی مظاہرین کی چھڑپ 8 پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراز خمی ۔
تفصیلات کے مطابق کھر منگ سے تعلق رکھنے والی عوام کا سکردو میں امامیہ جامع مسجد سکردو سے احتجاجی ریلی نکالی جارہی تھی کی اچانک پولیس نے لاٹھی چارچ کرنا شروع کر دیا جس پر مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ چھڑپ شروع ہوگئے ۔ مظاہرین کی پتھراؤ سے 2پولیس اہکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاٹھی چارچ کی وجہ سے احتجاجی مظاہرے میں شامل متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاع ہے اس چھڑپ کے بعد مظاہرین کمشنر بلتستان ریجن ، ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ائی جی کے خلاف نعرہ بازی کر رہے ہیں جبکہ اس وقت یادگار شہداء سکردو دھرنا جاری ہے جس کی قیادت معروف قوم پرست سید حیدر شاہ رضوی کر رہے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان چھڑپ کی اصل وجہ مظاہرین کے کھرمنگ اور شگر ضلع کے جنازہ کے شبہ بناکر اٹھا ئی ہوئی تھی جو انتظامیہ اور پولیس کے سے دیکھا نہیں گیا اور مظاہرین سے وہ تابوت چھینے کی کوشش کئے اور مذاحمت پرپولیس اہکاروں نے لاٹھی چارچ شروع کردی دوسری جانب سے مظاہرین نے پتھراؤ شروع شروع کردی جس سے 7پولیس اہکاروں سمیت درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے ذخمیوں کو ریسکو 1122کے اہلکاروں نے ہسپتال پہنچادی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو چوٹیں زیادہ نہیں ہیں۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قوم پرست رہنماء سید رضاشاہ رضوی نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پی پی پی ہمیشہ لوگوں کو دھوکہ کے سواء کچھ نہیں دیا ہے ابھی کھرمنگ اور شگر کے عوام کے ساتھ فرید اور چھوٹ سے کام لے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اب عوام بیدار ہوچکے ہیں ان کے فریب میں آنے والے نہیں ہیں حکومت جلد شگر ، کھرمنگ کو ضلع بنائیں اور کھرمنگ کر گل روڈ کھول دیں ورنہ احتجاجی کا دریہ وسیع کردیں گے اور چلو چلو کار گل چلو کے نعرے بلند کریں گے ۔