چائلڈ پروٹیکشن یونٹ چترال کے زیر انتظام ایک آگہی واک چترال میں منعقد
چترال ( نذیرحسین شاہ نذیر) چائلڈ پروٹیکشن یونٹ چترال کے زیر انتظام ایک آگہی واک چترال میں منعقد ہوا ۔ جس میں ڈاکٹروں ،ویلفیئرکے اداروں ،اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ واک پولوگراؤنڈ سے شروع ہوکر چترال پریس کلب پر اختتام پذیر ہوا ۔ اس موقع پر بچوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔ جہاں ڈسٹرکٹ آفیسر چائلڈ پروٹیکشن محمد آفتاب نے چترال میں یونٹ کے قیام کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔کہ چائلڈ پرو ٹیکشن یونٹ نے اپنے قیام کے مختصر عرصے میں 14149 کیس رجسٹرڈ کئے ۔ اور 594 کمیٹیاں تشکیل دیں ۔ جن کے تعاون سے چائلڈ لیبر ، گمشدہ بچوں ،اسپشل بچوں اور ذہنی و جنسی تشدد کے شکار بچے بچیوں جن کی عمر یں اٹھارہ سال سے کم ہوں ۔ کے حقوق کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ جبکہ چائلڈ پروٹیکشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔ ڈسٹرکٹ خطیب چترال فضل مولا ، ڈاکٹر گلزار احمد ،سوشل ویلفیئر آفیسر حشمت یار خان ،سوشل ورکر محی الدین نے خطاب کرتے ہوئے اسلامی اور اخلاقی پہلووں پر بچوں بچیوں کی نگہداشت ،کم عمری میں تعلیم کی بجائے ان سے محنت مزدوری کا کام لینا ،کم عمری میں شادی اور تشدد کی مما نعت کے حوالے سے امور پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ اور کہا کہ معاشرے میں جہاں کہیں بچے بچیاں اور خواتین ان مسائل کا شکار ہیں ۔ ان کی مدد کرنا سب کی ذمہ داری ہے ۔ اور اس حوالے سے سی پی یو کے ساتھ بھر پور رابطہ کاری کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہمارے معاشرے میں بچوں کو سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے ۔ کیونکہ منشیات کی لعنت میں دن بدن اضا فہ ہو رہا ہے ۔ جس نے وباء کی صورت اختیار کر لی ہے ۔ اور یہ وہ بچے ہیں جنہوں نے والدین کی بے توجہی کے سبب تعلیم چھوڑ دی ہے ۔ اور مختلف شعبوں میں چائلڈ لیبر کی حیثیت سے کام کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایسے تمام بچوں دوبارہ تعلیم کے دھارے میں شامل کرنے کیلئے سی پی سی کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جائے گا