گلگت بلتستان
وادی داریل میں نامعلوم مسلح افراد ڈوڈشال پولیس سٹیشن سے اسلحہ لوٹ کر فرار، قانون سے نہیں بچ پائیں گے: آئی جی پی
چلاس(ایس ایچ غوری سے) تھانہ ڈوڈشال پر رات گئے نامعلوم مسلح افراد نے دھاوا بول دیا اور پولیس اہلکاروں کے ہاتھ اور پاوں باندھ کراسلحہ،یونیفارم،وائرلیس سیٹ سمیت کھانے پینے کی اشیاء اور جوتے لے کر فرار ہوگئے واقعہ جمعرات اور جمعہ کیے شب بارہ اور ایک بجے کے درمیان پیش آیا پولیس کے مطابق ملزمان نے جو کے دس سے پندرہ تھے سیکورٹی فورسسز کی وردی پہنی ہوئی تھی آتشی اسلحہ سمیت اچانک تھانہ پونہچ گئے اور پولیس اہلکاروں کو زدوکوب کیا اور سسیوں سے باندھ گیا اور تھانہ میں موجود ضروری سامان لیکر فرار ہوگئے ۔
رات گئے پولیس کو واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری ڈوڈشال تھانے کی حدود میں پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لیا واقعے کی اطلاع ملتے ہی آئی جی پی گلگت بلتستان سلیم بھٹی ڈوڈشال پہنچے اس موقع پر انہوں نے دہشت گردوں کی طرف سے کی گئی واردات کا تفصیلی جائزہ لیا ۔بعد ازاں وہ چلاس پہنچے اور ایس پی آفس میں ایک ا علیٰ سظح اجلاس کی صدارت کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ڈوڈشال تھانے پر حملے کے ملزمان کسی صورت بچ نہیں سکیں گئے،دہشت گردوں کوہر حالت میں گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایس پی دیامر نوید نے کہا کہ ڈوڈشال تھانے پر حملے میں مقامی دہشت گرد ملوث ہیں ۔گزشتہ ہونے والی دہشت گردی کے واقعات اور حالیہ واقعہ ایک ہی طرز کی کاروائی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پی کے حکم پر داریل میں 48 سے72گھنٹوں میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائے گا۔ایس پی کا مذید کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد شاہراہ قراقرم اور شاہراہ بابوسر ناران کی سیکورٹی مذید سخت کر دی گئی ہے۔
Allah keep our travellers safe and I hope police arrest them as soon as possible. These people even don’t care about month of Ramadan.
Security is very important on the KKH to protect innocent traverllers.