گلگت بلتستان
آئی ٹی سینٹرز کے چونسٹھ اساتذہ کی تنخواہ ( دو کروڑ روپے) غائب ہونے کا انکشاف
گلگت( عبدالرحمن بخاری سے ) گلگت بلتستان کے سرکاری تعلیمی اداروں میں قائم آئی ٹی سینٹرز کے 64ملازمین کی ایک سال کی تنخواہ جس کی مجموعی مالیت 2کروڑ روپے سے زائد ہے غائب کردی گئی جس کے نتیجے میں متاثرہ ملازمین 12ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں اوران ملازمین کا کنٹریکٹ بھی ختم کر کے ملازمت سے فارغ کردیاگیا ہے نیاکنٹریکٹ اورتنخواہ نہ ملنے پر متاثرہ ملازمین نے محکمہ تعلیم کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ کرلیاہے ۔آئی ٹی سینٹرز میں خدمات سرانجام دینے والے 32آئی ٹی لیب انچارج اور 32آئی ٹی ٹیچرزکو جون 2012ء سے جون 2013 ء تک ایک سال کی تنخواہ محکمہ تعلیم اور خزانہ نے غائب کردی2کروڑ روپے کی رقم کہاں گئی ایک سال بعد بھی متاثرہ ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئی متاثرین نے بتایاکہ 2007ء میں شروع ہونے والے پروجیکٹ کے تحت خدمات سرانجام دے رہے تھے مالی سال 2012-13کی تنخواہ ملازمین کو ادا نہیں کی گئی ایک سال تک طویل انتظار کے باوجود ادائیگیاں نہیں کی گئی اور اب ملا زمین کا کنٹریکٹ 30جون سے ختم ہوگیا ہے اور تاحال نیاکنٹریکٹ نہیں ملا اور نہ ہی ان پوسٹوں پر کام کرنے والوں کو مستقل کیاگیا ہے جس کی وجہ سے متاثرین میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے فوری طورپر ایک سال کی غبن کردہ تنخواہ فوری طورپر جار ی کی جائے اور ملازمین کو مستقل کیا جاء یا نیا کنٹریکٹ دیا جائے اگر مسئلہ کو حل نہ کیاگیاتو عدالت سے انصاف کیلئے رجوع کیا جائے گا اور سٹرکوں پر نکل کر احتجاج پر مجبور ہونگے آئی ٹی شعبے کے 64ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 2کروڑ روپے سے زائد رقم غائب کرنے کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیاجائے ۔