گلگت بلتستان
استور میں پولیس کی کارکردگی خراب ہو رہی ہے، محمد طارق رہنما پیپلز پارٹی
استور(بیورورپورٹ) استور محکمہ پولیس کی کارکردگی روز بروز خراب ہوتی جا رہی ہے محکمہ میں سفارش اور یکطرفہ کاروائیوں کا راج عروج پر ہے ۔گزشتہ سال سے ابھی تک کئی کیسزایسے رونما ہو چکے ہیں جو منظر عام میں آنے کے باوجود بھی وارنٹ گرفتاریاں تو نکالی گئی مگر تا حال ملزموں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ان خیالات کا اظہار امیُدور گلگت بلتستان اسمبلی ، سنیر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی استور محمد طارق نے صحافیوں سے ایک اپنی گفتگو میں کہا۔ انھوں نے مزید کہا کی استور میں اسی سال ہی دو تین کیس اغوا ء کے بھی رونما ہوئے اور کئی اس طرح کے دوسرے کیسز بھی ہوتے رہے مگر محکمہ پولیس میں بیٹھے کچھ عوم کے دشمنوں کی ملی بھگت سے ملزموں کو گرفتار کرنے کے بجائے چھپے چوری پولیس ہی ملزمان کو سیف راستے فراہم کرتی نظر آتی ہے۔ محکمہ پولیس کی ان حرکتوں کی وجہ سے استور تھانہ میں کوئی بھی ساہل درخوست گزرنے سے قبل سو بار سوچتا ہے اور درخواست دینے کے بعد پولیس سے اس بات کی امُید بھی نہیں ہوتی ہے کی وہ ان کو انصاف فرہم کرینگے استور کی پولیس نے غریب کی مدد کرنی ہی نہیں بلکہ رشتہ داریاں اور تعلق داریاں ہی نبھانی ہے۔ جبکہ استور تھانے میں بیٹھے اہلکاروں کا درخواست گزاروں کے ساتھ بھی رویہ ٹھیک نہیں رہتا اور عوام کا اس حوالے کہنا ہے کہ استور پولیس صرف امیروں اور بڑے لوگوں کی جاگیر بن چکی ہے۔ جہاں لوگ انصاف اور ااپنی جانوں کی حفاظت کا سوچتے ہیں وہاں سے اس طرح جس کی وجہ سے مظلوم اور غریب عوام کا پولیس سے بھروسہ ہی اٹھ چکا ہے۔ استور میں لوگوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہے ۔ لوگوں کی چادر چاردیوری تک محفوظ نہیں ملزمان کسی بھی وقت کسی کی بھی عزت پر ہاتھ ڈال سکتے ہیں ۔چوروں نے لوگوں کا جینا حرام کیا ہے ۔ جس محکمے کو لوگوں کی مال اور جان کی حفاظت کے لیے بنایا گیا ہے وہی پولیس عملہ لوگوں کی مال اور عزت ابرو سے کھلنے والوں کو پس پشت ان کو سپورٹ دیتے ہیں اور ان کو فرار ہونے کا خوفیہ راستہ دیکھاتے ہیں۔ہم وزیر اعلی گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ، آئی جی پی گلگت بلتستان سے اس بات کی اپیل کرتے ہیں کی وہ استور پولیس کا خاص کر تھانہ سٹی استور کے سیاسی پولس عملے کو فوری ہٹاء کر عوام کی مال اور جان کو تحافظ دینے والے پولیس عملے کو تعینات کیا جائے۔