وفاقی دارالحکومت میں مظاہرین پر تشدد کیخلاف بلتستان کے مختلف مقامات پر احتجاج کا آغاز
سکردو (رضا قصیر) وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ شب سے نہتے مظلوم مظاہرین پر جاری بہیمانہ مظالم اور ریاستی دہشتگردی کے خلاف ملک بھر کی طرح بلتستان کے مختلف مقامات پرمجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام احتجا ج کیا گیا۔ اس سلسلے میں اسکردو میں امامیہ چوک مظاہرین نے ٹائر جلائے، سڑک بند کی اور وفاقی حکومت کے خلاف بھر پور نعرہ بازی کی۔ اس کے علاوہ گمبہ اسکردو میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام مالک اشتر چوک پر دھرنا دیا گیا۔ دھرنے سے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم تحصیل گمبہ آغا صادق نوری، شیخ علی محمد کریمی ،شیخ شبیر رجائی اور دیگر نے خطاب کیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام یاد شہداء اسکردو پر جاری دھرنے میں پاکستان تحریک انصاف بلتستان کے رہنماوں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یاد شہداء پر جاری دھرنے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے خطاب کیا۔ ان میں علامہ آغا علی رضوی ، علامہ مرزا یوسف حسین ، علامہ شیخ احمد علی نوری،علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی ،سید اعجاز حسین موسوی اور دیگر شامل تھے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ اب نواز حکومت کوکوئی حق نہیں پہنچتا کہ جمہوریت کی بات کرے اور جمہوریت کے لبادہ میں غریب نہتے عوام کی کشتوں کے پشتے لگائے۔حالیہ واقعے نے نواز حکومت کا چہرہ واضح کر دیا ہے کہ وہ کس جمہوریت کے دعویدار ہے۔ نواز کی جمہوریت کے لیے غریب عوام کے خون کی ضرورت ہوتی ہے آمروں کے گود میں پلے ہوئے شخص سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازحکومت کے حق میں تکفری اور دہشت گرد جماعتوں کی ریلیاں اور میڈیا پر انکی گیدڑ بھبھکیاں اس بات کی دلیل ہے کہ وہ دہشت گرد جماعتوں کی پشت پناہ حکومت ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ ملک میں جب ملک دشمن عناصر اور دہشتگردوں کے خلاف پاکستان آرمی نے آپریشن کا ارادہ کیا تو یہی نواز حکومت تھی جس نے دیگر جماعتوں کو ساتھ لے کر مذاکرات کا مذاق جاری رکھا اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی راہ میں روڑے اٹکاتے رہے لیکن ہماری غیور افواج نے ان کو اعتماد میں لیے بغیر دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کر کے ملک کو استحکام کی راہ پر گامزن کی۔انہوں نے کہاکہ نواز حکومت کی دہشتگر تنظیم کے ساتھ گٹھ جوڑ اور نہتی عوام کے ساتھ خون کی ہولی کھیلنا ریاستی دہشتگردی ہے اور نواز حکومت پوری ریاست کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔