گلگت بلتستان

دیوسائی میں ریسکیو آپریشن جاری، 166 افراد تاحال لاپتہ ہیں

استور(سبخان سہل) دیوسائی میں شدید برف باری اور طوفان کی وجہ سے متاثر ہونے والے 260 خانہ بدوشوں کو ضلعی انتظامیہ نے بحفاظت  کے چلم ریلف کیمپ منتقل کر دیا گیاہے. انتظامیہ گزشتہ دو دنوں جاری ریسکو اپریشن میں اب تک صرف 260لوگوں کو محفوظ مقامات میں منتقل کرنے میں کامیاب ہوسکا ہے. جبکہ174 بقیہ لاپتہ افراد میں سے 8کو زخمی حالت میں چلم منتقل کر دیا گیا ہے۔باقی لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔
جبکہ ریسکیو اپریشن کے زریعے 6مریضوں کو جنکوے برف اور سردی کی وجہ سے شدید بیماری اور ہاتھ پاوں جلنے کی وجہ سے استور ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ ایک مریض کو گلگت تشویش ناک حالت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
deosai

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خانہ بدوشوں نے کہا کہ گزشتہ 5دن سے بے سرو سامان برف باری اور طوفان میں ہم اپنے بچوں اور عورتوں کو محفوط مقام میں پہنچانے کی کوشش کرتے رہے مگر ایسا کرنا ہمارے بس سے باہر تھا کیونکہ دیوسائی میں 4فٹ برف پڑی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی کوششوں سے روڈ بنایا گیا اور ہمیں گاڑیوں کے زریعے چلم منتقل کر دیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے  تمام مال مویشی مر گئے ہیں. انہوں نے مزید بتایا کہ 166سے زائد افراد اس وقت بھی لاپتا ہیں اور ریسکیو ٹیمیں اپریش میں مصروف عمل ہیں۔

اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر استور طارق حُسین نے کہا کہ پاک آرمی اور ہمارے ریسکیو ٹیموں کی انتھک محنت سے ان افراد کو محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا جبکہ اس تمام اپریشن میں استور انتظامیہ کے ملازمیں اور میشنری مصروف عمل ہے اور مشینری کے لئے تیل کا بندوبست پاک آرمی کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ڈی سی استور نے متاثرین میں ریلف تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی تمام تر صلاحتیں بروئے کار لاتے ہوئے اس اپریشن کو مکمل کرینگے جس کے لئے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ پاک آرمی اور لوکل آبادی نے بھی بھر پورساتھدیا ہے۔ جبکہ پاک آرمی کی جانب سے چلم میں میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا ہے اور متاثرین کے لئے خوراک کا بھی بندوبست کیا گیا ہے جبکہ ہلال احمر پاکستان کی جانب سے متاثرین کے لئے کمبل، ٹینٹ،کپڑے اور ایشیاء خورد نوش بھی دیا گیا ہے ۔
اس موقعے پر انھوں نے کہا کہ کل رات سے جاری اپریشن میں ہماری ریسکو ٹیمیں ان لا پتا افراد کی رتلاش مین نکلے ہیں تا ہم اب تک کسی کے مرنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے ہماری ان ریسکو ٹیموں سے رابطہ بھی نہیں ہوسکا ہے امید ہے اج رات تک ان تمام افراد کا بھی پتا چلے گا۔ فی الحال ان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جاسکتا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button