دیامر پولیس نے تیس انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، ایس پی محمد نوید
چلاس(شہاب الدین غوری) ایس پی دیامر محمد نوید نے کہا ہے کہ دیامر پولیس نے مختلف واداتوں میں انتہائی مطلوب 42ملزمان میں سے 30ملزمان کو گرفتار کیا ہے ۔12مفرور مطلوب ملزمان کو جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔رواں سال کے دوران شاہراہ بابوسر ناراں پر پولیس کی موثر سیکورٹی کی بدولت کوئی واردات نہیں ہوئی ۔محمد ہلال شہید پولیس لائنز چلاس میں مقامی صحافیوں کو امن عامہ کی صورتحال اور اہم ترین مقدمات کی تفتیش اور قانون کو مطلوب عناصر کے خلاف جاری مہم کے سلسلے میں پریس بریفنگ کے دوران انکشاف کیا کہ دیامر میں اہم ترین مقدمات، نانگا پربت غیر ملکی قتل اور SSPدیامر محمد ہلال خان اور آرمی افیسرز شہادت کیس میں ملوث مطلوب بیشتر ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں سے بعض سانحہ لولو سر اور ہربن میں بھی ملوث رہے ہیں۔ اہم ترین مقدمات میں مطلوب 12ملزمان کی گرفتاری کے بارے مربوط حکمت عملی پر کوششیں جاری ہیں۔ تھانہ ڈوڈیشال کے واقعے میں ملوث مجرمان کے بارے میں ٹھوس پیشرفت حاصیل ہوئی ہے۔ عنقریب سب کچھ منظرعام پر لائیں گے۔ علاقے کے علماء و عمائدین کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ مجرمان کا شدت سے تعاقب کیا جائیگا۔ قانون کی بالادستی کو ہرحال میں یقینی بنائیں گے۔ سانحہ نانگا پربت کے 5 ، سانحہ چلاس کے 6اور التشی کے 14ملزمان سمیت ATAکے مقدمات میں اب تک 32 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جن میں سے بعض ملزمان ، سانحہ لولوسر اور ہربن میں بھی ملوث رہے ہیں ۔ ان کے بارے متعلقہ حکام کو حکو مت کی جانب سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ روان سال کے دوران ناجائز اسلحہ کے خلاف مہم کے دوراں 3کلاشنکوف ، 39پستول، 23فائیو شارٹ رائفلز،3رائفلز 300بور سمیت سینکڑوں کارتوس بھی برآمد کئے جا چکے ہیں اور ایسے جرائم کے بابت اب تک 65مقدمات رواں سال میں درج رجسٹر ہوکر ملزمان کا عدالتی چلان مرتب ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں SPدیامر نے کہا کہ سانحہ 3اپریل کے نامزد ملزمان میں سے صرف ایک مجرم کی گرفتاری مطلوب ہے جبکہ دیگر تمام ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشپر میں ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس چوکی قائم کر دی گئی ہے جہاں پر سب انسپکٹر کی قیادت میں پولیس کے 20جوان معمور کیئے گئے ہیں۔ ا نہوں نے مزید کہا کہ شاہراہ قراقرم کو کسی بھی احتجاج کے لئے بند کرنے کی روایت کا کسی کو اعادہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔۔