گلگت بلتستان

محرم الحرام میں شگر کےعوام آٹے کے لیے ترس گئے

شگر(عابد شگری) محرم کیلئے دی گئی آٹے کا کوٹہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر بھی نہیں ہورہا۔چودہ دن مجلس کیلئے چھ سے دس تھیلی آٹا ہر محلے کو ایشیو کیا ہے۔جوکہ انتہائی ناکافی اور لوغوں میں آپس میں لڑانے کو سوا کچھ نہیں۔کئی محلوں میں آٹے کی حصول کیلئے لڑائی جھگڑوں کی نوبت تک پہنچ گیا۔محرام الحرام میں نذر و نیاز کیلئے شگر فلور مل کی جانب سے اچھی کوالٹی کے آٹا تیار کی گئی تھی جو اسسٹنٹ کمشنر شگر کی ہدایت کی روشنی میں 98کی مردم شماری کے تحت مختلف محلوں میں تقسیم کیا گیا اس تقسیم کے تحت ہر محلے کو آبدی کے حساب سے چھ سے دس تھیلی آٹا ملی ہے جبکہ محرم الحرام کی عشرے کے علاوہ چودہ محرم تک ہر محلوں کے امام بارگاہوں میں مجلس عزاء برپا ہوتے ہیں اسی تقسیم کے حساب سے لوگوں میں تقسیم کی جائے تو ہر گھر میں تین سے چار کلو آٹا آجاتے ہیں جو کہ اونٹ کی منہ زیرے کی مانند بھی نہیں ہوتا۔

کچھ محلوں میں آٹے کی تقسیم کی دوران لڑائی جھگڑے کی نوبت بھی آچکی ہے۔اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر شگر موسی رضا سے بات کی تو اس کا کہنا تھا کہ یونین کونسل مرہ پی اور مرکنجہ کی تین دن کی کوٹہ کو پسایا گیا ہے ابھی فلور ملز کو مزید تین دن کی کوٹہ پسنے کا حکم دیا گیا ہے اگر ضرورت پڑے تو مزید گندم کو پیسا جائے گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button