گلگت بلتستان
سوست ڈرائی پورٹ چند شیر ہولڈرز کا کھیل ہے، عوام سے ان کو کوئی سروکار نہیں ہے
ہنزہ نگر ( خصوصی رپورٹ ،بیور و چیف) سوست ڈرائی پورٹ چند شئیر ہولڈرز کا ایک کھیل ہے جس سے عوام ہنزہ کا کوئی سروکار نہیں۔ لہذا اسکو پاک چین دوستی کی علامت سمجھ کر آپس کی دوستی کا ایشو بنانا اور کسی بھی تنازعے میں تمام عوام کو استعمال کرنا سراسر غلط ہے۔ ماضی میں چند مفاد پرست شئیر ہولڈرز عوام کواپنے ذاتی مفاد کے لئے استعمال کرتے رہے جو قابل مذمت ہے۔سوست ڈرائی پورٹ ایک چائنا بزنس مین اور ہنزہ سے چند شئیرہولڈرز کے ذاتی مفاد کا ایک کھیل ہے جس سے عوام ہنزہ کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ان چند افراد کے آپس میں کاروباری معاملات میں کبھی کبھی چپقلش یا مفادات کی جنگ ہوتی رہتی ہے جس میں یہ افراد تمام عوام ہنزہ کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے پاک چین دوستی یا وادی ہنزہ کی چین سے صدیوں پرانی دوستی اور رشتہ کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش کیجاتی رہی ہے جس سے عوام ہنزہ کا کوئی سروکار نہیں ہے۔ لہذا ڈرائی پورٹ کے معاملات اور ایشوز میں عوام ہنزہ کو ملوث نہیں ہونا چاہیئے بلکہ اسکو چینی سرمایہ کار اور چند شئیر ہولڈرز کی حد تک محدود رکھنا ہی مناسب ہے۔ اس میں پاک چین دوستی کو درمیان میں نہیں لانا چاہیئے۔ بدقسمتی سے ابھی تک جن لوگوں کو ڈرائی پورٹ کے منیجمنٹ کی ذمہ داری ملی ہے انہوں کو صرف ذاتی مفاد کو ہی ترجیح دی ، چین کے دورے کرتے رہے اور لاکھوں کا فائدہ اٹھایا جبکہ دیگر شئیر ہولڈرز بیچارے صرف انکا منہ ہی دیکھتے رہ جاتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں سے چند ڈائریکٹرز کے مابین تقسیم منافع کے مسئلے پر تنازعے کھڑے ہوتے رہے ہیں جس سے پورے ہنزہ کی بدنامی ہوتی رہی ہے۔ کھبی ایک گروہ قابض ہوجاتا ہے تو کھبی دوسرا گروہ اور اس گرہ بندی کی سیاست میں علاقے کے عوام کو استعمال کرنا نہایت بددیانتی اور قابل مذمت فعل ہے۔ جسکی عوام ہنزہ پرزور مذمت کرتے ہیں اور تنبیع کرتے ہیں کہ آئیندہ ان معاملات یا مفاداتی سیاست میں عوام کو ملوث کرنی کی کوشش نہ کی جائے جس سے چین کیساتھ دوستی پر آنچ نہ آئے۔