ڈاکٹر محمد زمان کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو، علاقائی ترقی کے لیے اہم تجاویز
اسلام آباد (نمائندہ پامیر ٹائمز) گلگت بلتستان گلوبل فورم کے چیرمین ڈاکٹر محمد زمان نے پامیر ٹائمز کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں علاقے کی تعمیر و ترقی اور خصوصا ضلع دیامر کے حوالے سے متعدد اہم تجاویز پیش کی ہیں۔ انہوں نے تعلیم، مواصلات، صحت، معیشت اور صحافیوں کی ترقی کے لئے جو اہم تجاویز پیش کی ہیں ان پر عمدرآمد کر کے گلگت بلتستان بالعموم اور ضلع دیامر بالخصوص کے بہت سارے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان میں خواتین یونیورسٹی کھولی جائے، اور یہ کہ سکردو کی طرح دیامر میں بھی قراقرم یونیورسٹی کیمپس کا اجرا کیا جائے۔ انہوں نے علاقے میں فوری طور پر میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز کھولنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
معیشت کی بہتری کے لئے انہوں نے تجویز دی ہے کہ گلگت بلتسان میں ووڈن اور فروٹ انڈسٹریز لگائے جائیں، جس سے ملک کو اربوں روپے کی سرمایہ کاری مل سکتی ہے جبکہ بیروزگاری میں کمی بھی واقع ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر زمان نے دیامربھاشہ ڈیم کے متاثرین کو فوری طور پر معاوضے دینے کے علاوہ اور اس اہم منصوبے کی تکمیل کے دوران اور تکمیل کے بعدبھی مقامی افراد کو روزگار میں ترجیح دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
گزشتہ سیلابوں میں دیامر میں خاص کر داریل اور کھنبری کے باسیوں کا کروڑوں کا نقصان ہوا تھا۔ صوبائی حکومت نے ان متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی ، جو سراسر ناانصافی ہے۔ حکومت متاثرین کی فوری مدد کرے۔
ان کے دیگر مطالبات درج ذیل ہیں۔
دیامر کے صحافیوں کو دیگر اضلاع کی طرح مراعات دی جائیں اور پریس کلب کی عمارت فوری طور پر تعمیر کی جائے تاکہ مقامی صحافی اپنا کام بخوبی سرانجام دے سکیں۔
بلدیاتی فنڈز میں خورد برد کرنے والوں کا کڑا حتساب کیا جائے ۔ تمام ترقیاتی منصوبے فور ی مکمل کئے جائیں۔ کام ادھورا چھوڑنے والے ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کیا جائے ۔ داریل اور کھنبری روڑ عرصہ دراز سے مکمل نہیں ہورہا ہے۔ جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ دونوں سڑکوں فور مکمل کئے جائیں۔
گلگت بلتستان میں سردیوں کا موسم شروع ہوچکاہے۔ لوگ گندم کے لئے ترس رہے ہیں، اسلئے ہنگامی طور پر علاقے میں گندم کی ترسیل یقینی بنائی جائے ۔
داریل کالج کی تعمیر میں ناقص میٹیرئل استعمال کی جارہی ہے۔ محکمہ تعمیرات کے حکام آنکھیں کھول دیں۔ سیکریٹری تعلیم جناب ثنا اللہ صاحب کے آنے سے محکمے میں بہتری کی اُمید پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ سیکریٹری تعلیم دیامر سے تعلیمی مشکلات کے خاتمے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے اور مسائل جلد حل کریں گے۔