چترال، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی راہنما ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
دروش( بشیر حسین آزاد) جمعیت علماء اسلام تحصیل دروش کے زیر اہتمام دروش چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجسمیں جمعیت کے کارکنان کے علاوہ دیگر لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے مرکزی راہنما سابق سنیٹر مولانا ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے بہیمانہ قتل کے خلاف قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی ہدایت پر ملک کے دوسرے حصوں کی طر ح دروش میں بھی زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا جسمیں مقررین نے دہشت گردی کے اس سنگین واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسمیں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔ دروش بازار میں مولانا انعام الحق کی زیر صدارت جلسہ منعقد ہوا جس سے صدر جلسہ مولانا انعام الحق کے علاوہ قاری جمال عبدالناصر، صلاح الدین طوفان، سابق ناظم عبدالباری ، حوالدار خوش نواز، مولانا سردار حسین ،پی پی پی کے اکمل بھٹو ، آل پاکستان مسلم لیگ کے ظاہر خان وغیرہ نے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام کے قتل کو یہودیوں اور اسلام دشمن قوتوں کی کارستانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن پر خود کش حملہ کیا گیا اگر اسکی صحیح تحقیقات کرایا جاتا تو آج یہ واقعہ رونما نہیں ہوتا۔ انہوں نے شہید سنیٹر مولانا ڈاکٹر خالد محموود سومرو کے خدمات کو شاندا ر الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ جلسے کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ علماء کرام کی ہدایت پر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔مقررین نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ایک پرامن جماعت ہے جو کہ ملک میں عدم تشدد اور امن وامان کی بحالی کے لئے کوشاں ہے لیکن بار بار جمعیت علماء اسلام کے قائدین کو نشانہ بنانے کے پیچھے اسلام دشمن طاقتوں کے ہاتھ ہیں جوکہ جے یو آئی کے کارکنان کو اشتعال دلانے کے درپے ہیں تاہم علماء حق کی قیادت میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنان اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرائینگے اور طاغوتی طاقتوں کے سامنے سینہ سپر رہینگے۔