گلگت بلتستان

یو ایس ایڈ اور عورت فاونڈیشن کے تعاون سے سکردو کی تاریخ کا پہلا خواتین کنوینشن منعقد

سکردو(عابد شگری) اسلام اور آئین پاکستان میں خواتین کے حقوق محفوظ ہیں. خواتین کا استحصال اور ان کے حقوق کو کسی کو بھی غصب کرنے نہیں دی جائے گی۔ خواتین اپنے حق کیلئے آگے نکلے ان کا جایز حق اب کوئی چھین نہیں سکتا۔ان خیالات کا اظہارالشہباز تنظیم خواتین شگر کی کی جانب سے سکردو میں پہلی خواتین کنونشن سے ڈپٹی کمشنر سکردو عابد علی، سابق صدر پریس کلب سکردو نثار عباس،الشہباز ویمن آرگنائزیشن کے کوارڈینٹر حسن شگری و دیگر مقررین خطاب کرتے ہوئے کیا.
الشہباز تنظیم خواتین شگر نے ایشیاء فاؤنڈیشن،عورت فاؤنڈیشن اور یو ایس ایڈ کی تعاؤن سے سکردو کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کنونشن منعقد کی گئی۔جس میں سکردو ڈسٹرکٹ کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے شرکت کی ۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دین اسلام خواتین کی حقوق کی سب سے بڑی محافظ ہے اسلام نے خواتین کا حق تعین کرکھا ہے وہ دور گزر گئی جب خواتین کو ان کی حقوق سے محروم رکھا جاتا تھا ،پاکستان کی آئین میں خواتین کی حقوق کی مکمل تحفظ کیلئے آرڈیننس بنائی گئی ہے جس کی خلاف ورزی کی صورت میں سزاکا بھی تعین کیا گیا ہے۔خواتین کو اپنے حق اور اپنے مقام کو دنیا کو دکھا نے کی ضرورت ہیں خواتین مظلوم نہیں وہ اپنے حق کو چھینتے ہوئے خاموش نہیں رہنا چاہئے بلکہ اپنے حقوق کیلئے میدان میں نکلنے کی ضرورت ہیں۔خواتین کو بھی زندگی کی ہر مقام میں مردوں کی شانہ بشانہ آگے بڑھنے کی ضرورت ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کلثوم فرمان نے الشہباز تنظیم خواتین شگر کی بانی و صدر سکینہ بی کی خواتین کی حقوق اور روزگار کیلئے کی گئی جدوجہد کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا جو کہ تمام خواتین کیلئے مشعل راہ ہے۔ ان کی زندگی ایک جدوجہد کا نام ہے انہوں نے نامصائب حالات کا مقابل کرتے ہوئے اپنے حق اور اپنی اولاد کی بہتر مستقبل کیلئے میدان میں نکلی۔سابق صدر نثار عباس نے کہا کہ سکردو کی صحافی ہمیشہ سے خواتین کی ایشیو کو آگے لاتا رہا ہے مستقبل میں بھی جہاں کہی خواتین کوکوئی مسئلہ درپیش ہو ہم ان کے بھرپور ساتھ دینگے۔جبکہ پریس کلب سکردو خواتین کی ممبر شپ کو یقینی بنائیں گے اگر خواتین صحافت کی میداں میں آئیں گے ۔
ڈپٹی کمشنر سکردو عابد علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سکردومیں خوایین کنونشن کا انعقاد خوش آئند ہیں جس سے خواتین کو اپنے حقوق اور ذمہ داری کا احساس ہوگا۔ انتظامیہ کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ اس علاقے کی خواتین کو مردوں کے برابر مقام حاصل ہو،انہوں نے خواتین سے اعلان کیا کہ وہ خواتین کی استحصال یا حقوق کی پامالی کی روک تھا م کیلئے خواتین کے ایریاز میں کمپلین بکس لگائیں گے جہاں وہ ہفتہ وار خود ان کمپلینٹ بکس سے ملنے والے شکایات کا جائزہ لیں گے۔ انشاء اللہ خواتین کو ظلم اور ان کی حقوق کی پامالی کرنے والوں سے آہنی پاتھوں نپٹا جائے گا۔ خواتین کی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں کیا جائے گا۔تقریب سے وزیر امتیاز حیدر ،نائلہ رضوی ،ثریا منی،فاطمہ اورباقر حاجی سرمیکی نے بھی خطاب کیا ۔ جبکہ گرلز کالج کی لڑکیوں نے خواتین کی مسائل پر ٹیبلو پیش کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button