چترال

آل پاکستان یوتھ فورم فار پیس چترال،انسانی حقوق اور یوتھ ایمپاؤرمنٹ فورم چترال کے زیر اہتمام چترال میں امن واک اور جلسہ کا انعقاد 

چترال(بشیر حسین آزاد) آل پاکستان یوتھ فورم فار پیس چترال،انسانی حقوق اور یوتھ ایمپاؤرمنٹ فورم چترال کے زیر اہتمام چترال میں امن واک اور جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔امن واک سیکرٹریٹ روڈ سے شروع ہوکر پرانا پی آئی اے چوک میں ایک بڑے جلسے میں تبدیل ہوا۔جس سے مقررین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ،محمد کوثر ایڈوکیٹ،الطاف گوہر ایڈوکیٹ،اسرار الدین،پروفیسر ظہورالحق دانش،قاضی وقار اقبال،مقصود الرحمن اوررحمت علی نے خطاب کیا۔مقررین نے پشاور میں ہونے والے واقعے پر جس میں141جانیں شہید ہوئے سخت مذمت کی۔انہوں نے چترال میں بڑھتی ہوئی منشیات فروشی کو چترال کی مثالی امن کے لیے شدید خطرہ قرار دیا اور ساتھ ہی چترال میں بڑھتی ہوئی خودکشی کے واقعات اور چترال سے باہر شادی شدہ بچیوں کی پے درپے قتل کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے چترال کے نوجوانوں کے بے نظیر یونیورسٹی کے قیام کے سلسلے میں منظور شدہ فنڈز کی جلد ازجلد فراہمی کا مطالبہ کیا۔جلسے میں بروز گاؤں سے تعلق رکھنی والی مردان میں بیاہی گئی مقتولہ کے والد نے عوام کے سامنے انصاف کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان کی بیٹی کو قتل کیا گیا ہے مگر ملزمان کو تحفظ دیا جارہا ہے۔امن واک میں طلباء وطالبات اور نوجوانوں کی بڑی تعداد آل چترال یوتھ فورم فارپیس کے پلیٹ فارم سے حصہ لیااور چترال میں امن کو برقراررکھنے کے لیے اپنے کردار ادا کرنے کی عزم کا اظہار کیا جلسے کے آخر میں ایک قرارداد کے ذریعے چترال میں بڑھتی ہوئی منشیات فروشی ،چترال سے باہر شادیوں پر مکمل پابندی،چترال میں یونیورسٹی کے لئے فنڈز کی فوری فراہمی،NTSٹیسٹ چترال میں منعقد کرنے اور بڑھتی ہوئی خودکشی کے روک تھام کا مطالبہ کیا گیا۔جلسے میں مقررین نے مہنگائی اور ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی نہ لانے پر ضلعی انتظامیہ اور پرائز کمیٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔اور تجار یونین کی طرف سے مکمل شٹرڈاون پر تجار برادری کا شکریہ ادا کیا۔جلسے کا اختتام پر مولانا اسرارالدین الہلال نے دعاکرائی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button