دیامر بھاشہ ڈیم: زمینوں کےمعاوضے میں 25 فیصد اضافے پر اتفاق
چلاس(شہاب ا لد ین غوری) چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سلطان سکندر راجہ کی زیر صدارت متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ سبطین احمد، کمشنر دیامر استور ڈویژن ظفر وقار تاج، ڈپٹی کمشنر دیامر عثمان احمد کے علاوہ متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس میں متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر تفصیلی گفت وشنید کے بحد فیصلہ کیا گیا کہ ڈیم کی زد میں آنے والی زمینوں کے معاوضوں میں 25فیصداضافہ کیا جائیگا۔ تمام زمینوں کی موجودہ ہیت کے مطابق ادائیگی کی جائیگی اور کمرشل زمینوں کے معاوضوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈیم ایریا میں جو پودے لگائے گئے ہیں زراعت کے قانون(فی کنال) کے حساب سے ادائیگی کی جائیگی۔ جو نئے مکانات اور دکانات تعمیر کئے گئے ہیں ان کی بھی ادائیگی کی جائے گی۔ انہیں ماڈل کالونی میں بھی فی کنال کے حساب سے اراضی اور مکان دیا جائیگا۔
یاد رہے کہ دسمبر 2013کے بعد متاثرین ڈیم کمیٹی اور حکومت کے مابین مذاکرات کامیاب نہ ہونے کی وجہ سے زمینوں کی پیمائش رک گیی تھی۔ اس کی وجہ سے نہ صرف ضلعی انتظامیہ مختلف مسائل سے دوچارہونے کے ساتھ ساتھ ڈیم کے حوالے سے بہت سارے اہم معاملات التواء کے شکار تھے۔ دوسری جانب آئے دنوں چہ مگوئیوں سے عوام اور حکومت کے درمیان بد اعتمادی میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔
عوام نے متاثرین ڈیم کمیٹی اور گلگت بلتستان انتظامیہ کے مابین کامیاب مذاکرات کو دیامر کے مسیقبل کیلئے خوش آئند قرار دیا ہے۔