ملکی سالمیت کے لئے جو بھی خطرہ پیدا کرے وہ غدار ہے، قاضی نثار
گلگت (خصوصی رپورٹ) بروز اتوار 2 1جنوری کو نپورہ بسین کی مرکزی مسجد میں سیرت کمیٹی نپورہ یوتھ ارگنائزیشن کی طرف سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس گلگت اور اس کے مضافات سے تعلق رکھنے والے کثیر تعداد میں عوام ، عمائدین کے علاوہ باہر سے آئے ہوئے کثیر تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی اس موقع پر نعت کی صورت حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گلہائے عقیدت پیش کئے گئے۔ اس کے علاوہ سیرت النبی ؐ کے حوالے سے مقررین نے خطاب کیا۔
اس موقع پر مہمان خصوصی خطیب مرکزی جامع مسجد گلگت مولانا قاضی نثار صاحب امیر تنظیم اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ولادت سے نبوت تک اور نبوت سے لے کر آخر تک کے تذکرے ہماری ایمان کا حصہ ہے اور عین عبادت ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ایک ایک لمحہ ریکارڈ ہے امت کے پاس، اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین کو درمیان سے ہٹا کر دین و ملت کو سمجھنا صریح گمراہی ہے۔ اللہ کے نبوی کی تمام سنتوں، احکامات کو صحابہ ہی نے محفوظ کیا ہے اور ہم تک پہنچایا ہے۔صحابہ کا تحفظ اور عزت بھی ہم پر فرض ہے۔
پاکستان اور اسلام لازم و ملزم ہے۔ دنیا الٹی لٹک جائے ۔ امریکہ جل کر راکھ ہوجائے مگر ہم نے پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی ہر حال میں حفاظت کرنی ہے . اسلام کے نام پر بنے ملک میں نظام خلافت راشدہ قائم کرنا ہے۔ قیام خلافت کے لیے ہم چیز کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ہم پاکستان کے وارث ہیں۔ ہمارے ہی اکابرین اور اسلاف کی قربانیوں اور جدوجہد کی وجہ سے مملکت خداداد پاکستان وجود میں آیا ہے۔ہم نے ہر دور میں اس ملک کی حفاظت کی ہے۔ اس کی ہر طرح کی حفاظت کرنا ہم لازمی سمجھتے ہیں۔
ملک کی سالمیت کے لئے جو بھی خطرہ پیدا کرے وہ غدار ہے۔ملک کی سالمیت کے خلاف کوئی بھی ہتھیار اٹھائے یا بدامنی کریں سب کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ ہم اس ایکٹ کو قطعا نہیں مانتے جو علاقہ، زبان، سیاست اور دیگر غلط طریقوں سے ملک و ملت کی جڑیں کھوکھلی کرنے والوں کو تو کچھ نہیں کہتا مگر مذہب کے نام پر کچھ کریں تو اس کو فوجی عدالتوں میں پھانسیاں دی جائے۔ ہم بنانگ دہل کہتے ہیں کہ مجرم مجرم ہوتا ہے۔ اگر اس کا جرم ثابت ہوتا ہے تو اس کو پھانسی دی جائے اور اس جرم میں تفریق نہ کی جائے۔ چاہیے یہ جرم مسجد و مدرسہ والا کرتا ہے یا سیاسی، مذہبی ، لسانی ، علاقائی اور قوم پرست گروہ کرتے ہیں۔ سب کے لیے یکساں قانون ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت میں قیام امن کے لیے امن معاہدہ بنا، ضابطہ اخلاق بنا مگر حکومت اور فریق آخر نے امن معاہدہ اور ضابطہ اخلاق کو پاؤں تلے روندھ ڈالا۔ آج بھی پولیس فورس مہدی فورس بنی ہوئی ہے۔ ایک فریق کے دباؤ میں آخر اہل سنت پر ظلم ستم کررہی ہے۔ گلگت میں مضافات سے لوگ لاکر زمینیں قضبہ کررہی ہے اور حکومت اور پولیس ان کی حفاظت کررہی ہے۔ اس ظالمانہ روش کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم اپنی دفاع کرنا خوب جانتے ہیں ۔ ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے۔ ہمیں اس پیارے سے خطے کا امن و معاشرتی بھائی چارہ گی بہت عزیز ہے۔
مولانا عبدالسمیع صدر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج کے پرفتن دور میں مسلمانوں کی کامیابی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کو مسلمانوں کے لئے بہترین نمونہ قرار دیا ہے۔ ہم گلگت کے حالات کے حوالے سے قاضی نثار احمد کی مکمل تائید کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمان حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کریں ، اس طرح کی سیرت کی نفرنسیں منعقد کرکے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا ثبوت دیا جائے ۔
کانفرنس سے مولانا فراز حیدری صدر اہلست گلگت بلتستان نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ہے ہما ری جماعت نے ہر دور میں ملک وملت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ملکی سالمیت کے خلاف ہم کسی قسم کی کمپرومائز نہیں کریں گے۔جس طرح ہم مذہب اسلام کی حفاظت کرنا عبادت سمجھتے ہیں اسی طرح ملک پاکستان کی حفاظت کرنا بھی عبادت سمجھتے ہیں۔مولانا عثمان غنی نے کہا کہ اہل حق پر ہر دور میں مصائب آئے ہیں مگر فتح ہمیشہ حق والوں کی ہوئی ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عرفان نے اہلیان نپورہ یوتھ ارگنائزیشن کو سیرت النبی ؐ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ان کانفرنسوں کا اصل مقصد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق پر عمل کرنا ہے۔ انہوں نے سیرت طیبہ کے مختلف پہلوٗ ں کو اجاگر کرتے ہوئے شرکا پر زور دیا کہ وہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے عادات اور اخلاقیات کو اپنالیں۔ یہی اس کانفرنس کا اصل مقصد ہے۔ سیرت النبی ﷺ کانفر نس میں شرکت کرانے والے سیاسی عمائدین جعفراللہ مسلم لیگ ن، عبدالواحد، مولانا تنویررہنماء اہلست ، مولاناسلطان رئیس، رہنماء ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان، مولانا مقبول میر، نظام الدین جماعت اسلامی، مولانا حضرت ولی مسلم لیگ ن، محمدنواز جنرل سیکرٹری تنظیم اہل سنت اور دیگر تھے۔