وادی کریم آباد کی سڑک علاقے کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت خود مرمت کی
چترال کے شمال مشرق میں واقع وادی کریم آباد اور وادی سوسوم کی سڑک نہایت حستہ حالی کا شکار ہے ۔ سڑک کے بیچ میں سے پانی بہتا ہے اور شدید سردی کی وجہ سے یہ پانی جم کر برف بن جاتا ہے جس کے باعث اس پر صبح کے وقت آنے جانے والے گاڑیاں نہایت مشکلات سے گزرتے ہیں۔
ایک مقامی شحص ہدایت الرحمان کا کہنا ہے کہ سڑک کچا ہے اور جگہہ جگہہ اس کے بیچ میں پانی بہنے سے یہ پانی جم کر مشکلات کا باعث بنتا ہے جس پر گاڑی تو درکنار پیدل لوگ بھی نہیں جاسکتے ہیں۔
سڑک نہایت پر حطر پہاڑی درے سے گزرتا ہے جس کے ایک طر ف سنگلاح پہاڑ اور دوسری طرف ہزاروں فٹ گہری کھائی اور دریائے سوسوم بہتا ہے سڑک کی حراب حالت کی وجہ سے اب تک کچھ ہی عرصہ میں اس پر گیارہ قیمتی جانیں محتلف حادثات میں ضائع ہوچکی ہیں۔
علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا اپنے منتحب امیدواروں اور متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا مگر انہوں نے ہماری ایک بھی نہیں سنی جس کے نتیجے میں علاقے کے لوگوں نے ایک بار پھر احتجاج کے طور پر اس سڑک کو اپنی مدد آپ کے تحت بنانے کا عزم کیا اور گھر سے گنتری بلچہ اٹھاکر رضاکارانہ طور پر اس سڑ ک کی مرمت کا کام مکمل کیا۔
ایک ضعیف العمر خاتون نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اس کا گھر بہت نیچے ہیں اور اس کے اوپر سے سڑک گزرتا ہے سڑک پر جب قریبی پہاڑ سے مٹی اور بر ف کے تودے گرتے ہیں تو یہ ملبہ سیدھا ان کے گھر پر گرتا ہے جس کی وجہ سے اس کا مکان تین بار تباہ ہوچکا ہے اور اس نے اسے خود تعمیر کروائی مگر حکومت نے ان کے ساتھ کوئی مدد نہیں کی
سڑک کی مرمت کا کام علاقے کے لوگوں نے رضاکارانہ طور پر انجام دیا۔سڑک کے بیچ میں پہاڑی سے جو پانی بہتا ہے وہ جم کر بر ف بنتا ہے اور راہگیروں کیلئے اس پر گزرنا نہایت مشکل بلکہ حطرناک ہوتا ہے۔
سڑک میں کئی حطرناک موڑ ہیں اور پہاڑی سے گزرتے ہوئے نہایت حطرناک بھی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس وادی میں ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے زچگی کے دوران علاقے کے خواتین کو گاڑی میں چترال ہسپتال لایا جانا پڑتا ہے مگر سڑک کی حراب حالت کی وجہ سے یا تو گاڑی ہی میں زچگی ہوتی ہے یا مریض ہسپتال پہنچنے سے پہلے راستے میں انتقال کرجاتی ہے۔
مقامی لوگوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کریم آباد اور سوسوم وادی کی سڑک محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس C&W کے حوالہ کیا جائے اور اس کی تعمیر پر حصوصی گرانٹ سے بجٹ مہیا کیا جائے تاکہ یہ سڑک آئندہ لوگوں کی جانیں نہ لے۔