گلگت بلتستان

پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جاسکتی، مولانا رحمت اللہ سراجی

گلگت (پریس ریلیز) دنیا ئے کفر نے سردار دو جہان ؐ کی شان میں گستاخی کرکے مسلمانوں کی غیرت کو للکارا ہے ، مسلمان حضورؐ کی شان میں ادنیٰ سی بھی گستاخی برداشت نہیں کرسکتے ہیں ۔حرمت رسولؐ کی حفاظت ہمارے دین اور ایمان کا حصہ ہے ہم سب کچھ قربان کریں گے مگر حرمت رسولؐ پر آنچ نہیں آنے دیں گے، کیونکہ مسلمانوں کو اپنی جان مال ،اولاد اور عزت و آبرو سے زیادہ عزیز حرمت رسولؐ ہے ہر مسلمان سردار دوجہاںؐ کی ناموس پر کٹ مرنے کو تیار ہے.

21764_391274634281181_1777992683_nان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام گلگت و خطیب جامع مسجد حضرت علی المرتضیٰؓ مولانا رحمت اللہ سراجی نے جمعے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنھوں نے بدنام زمانہ فرانسیسی رسالہ چارلی ایبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ گھٹیا حرکت اسلام کے ازلی دشمن یہودیوں کی سوچی سمجھی سازش ہے توہین آمیزخاکوں کی اشاعت کا مقصد مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنا اور اُن کو مشتعل کرنا ہے تاکہ رد عمل کے طور پر مغربی حلقوں کی جانب سے مسلمانوں کو دہشت گرد اور انتہا ء پسند قرار دینے کا بہانہ ہاتھ آسکے،۔ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنا سب سے بڑی دہشت گردی ہے اُنھوں نے کہاکہ مغرب کی اسلام دشمنی سے نت نئے مسلے پیدا ہورہے ہیں اسلام کی مقبولیت سے مغرب حواس باختہ ہو گیا ہے مگر انہیں جان لینا چاہئے کہ ناموس رسالت پر پہرہ دینا اُمت مسلمہ کا ہر دور میں شعار رہا ہے یہ مغرب کی دوغلی پالیسی اُن کی منافقت اور خیانت کی روشن دلیل ہے کہ آزادی اظہار کا حق صرف مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے یہ کیسی آزادی ہے جو عیسائیوں، یہودیوں، ہندوؤں اور دیگر مذاہب کا مذاق اُڑانے کی تو اجازت نہیں دیتاہے لیکن اس کی آڑ میں اربوں مسلمانوں کے ہر دلعزیز شخصیت کا مذاق اُڑانا جائز ہے ، یہ مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے اور اسلام کو بد نام کرنے کی گھناؤنی صہیونی سازش ہے اُنھوں نے مزید کہا کہ امریکی اشاروں پر ناچنے والے مسلمان حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئے یہود اور ہنود مسلمانوں کے خلاف پہلے ہی صلیبی جنگ کا اعلان کرچکے ہیں ۔ آخر میں اُنھوں نے تمام مسلم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسلم ممالک فرانس اور اُنکے حمایت یافتہ مغربی ممالک کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ملک بدر کردے، اور ان تمام انتہا پسند ممالک کے مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرے اور وہاں سے پاکستانی سفیر کو واپس بلائے اُنھوں نے حکومت کی طرف سے 23 جنوری بروز جمعہ کو یوم احتجاج کے طور پر منانے کے فیصلہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایٹم اسلامی ملک کیلئے صرف احتجاج ہی کافی نہیں ہے حکومت ایمانی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ذریعے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کرے کہ بد نام زمانہ فرانسیسی رسالے چارلی ایبڈو کے چیف ایڈیٹر کو پاکستان کے حوالے کرے تاکہ پاکستانی عدالتوں میں اُس گستاخ رسولؐ اور شاتم رسول ؐ پر مقدمہ چلا کر پھانسی پر لٹکایا جاسکے تاکہ آئندہ کوئی رذیل بدبخت ایسی کوئی حرکت نہ کر سکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button