سیاست

انتخابات کے لئے بننے والی عبوری حکومت میں وزراء کی فوج علاقے کی مفاد میں نہیں ہے

(پریس ریلیز)  12 رکنی کابینہ پانی ،بجلی ،صحت ،تعلیم ،روزگار اور دیگر ضروریات زندگی سے محروم ،غربت میں پسی ہوئی مظلوم قوم کے وسائل پر بوجھ ہیں۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام گلگت کے سیکریٹری اطلاعات مولانا رحمت اللہ سراجی نے نگران کابینہ کے بھاری بھرکم فوج پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزارتوں کے بندر بھانٹ سے نگران حکومت کے وقار کو خاک میں ملایا گیا ہے۔جو سیاسی بونے زندگی بھر یونین کونسل کے سیٹ نہ جیت سکے ان کو صرف سفارش اور دباؤ پر وزیر بنایا گیا۔ابتدائی پانچ رکنی کابینہ کے بعد مذید وزراء کی بلکل ضرورت نہیں تھی۔سفارشوں ،دھمکیوں ،مسلکی اور لسانی بنیادوں پر بننے والی نئی حکومت سے Free and Fair الیکشن کی کوئی توقع نہیں۔ان کی موجودگی میں شفاف الیکشن ناممکن ہے ۔انہوں نے مذید کہا کہ اندھا بھابٹے ریورڑیاں کے مصداق تمام سیاسی جماعتوں کو وزارتوں سے نوازا گیا۔لیکن گلگت بلتستان کی سب سے بڑی پالیمانی پارٹی PPP اور دوسری بڑی پارلیمانی پارٹیJUI کو نظرا نداز کیا گیا۔ یہ فیصلہ بد نیتی پر مبنی ہے۔اس کا جواب آنے والے الیکشن میں بھر پور کامیابی کی صورت میں دے گی۔انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے متنازعہ عبوری کابینہ کو تحلیل کردے اور تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر مکمل طور پر غیر سیاسی اور سب کیلئے قابل قبول مختصر کابینہ تشکیل دے۔دریں اثناء JUI گلگت کے سیکریٹری اطلاعات مولانا رحمت اللہ سراجی کے اعلامیہ کے مطابق یکم فروری2015 کو ہونے والا مجلس شوریٰ کا اجلاس بعض ناگزیر وجوہات کی بناء پر یکم فوری کے بجائے8 فروری بروز اتوار بوقت دن ساڑھے 10 بجے مرکزی دفتر JUI گلگت میں ہوگا۔تمام اراکین پابندی وقت کے ساتھ اپنی شرکت کو یقینی بنائیں.

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button