گلگت بلتستان

منرلز ڈپارٹمنٹ اور محکمہ پولیس نے معدنیات پر پابندی لگا کر ناصر آباد کے مکینوں کو بیروزگار کر دیا ہے

گلگت( کامریڈارسلان ) گلگت بلتستان کونسل، وزارت امورکشمیر کے تمام احکامات نظرانداز کرکے ناصرآباد ہنزہ نگر کے عوام کو منرلز ڈیپارٹمنٹ اور پولیس اہلکاروں نے بے روزگارکردیا ہے۔ گھروں میں فاقے پڑنے لگے ہیں۔ واضح رہے 11نومبر 1976کومنرلز ڈیپارٹمنٹ کواحکامات دئیے گئے تھے کہ منرلز کے نقل وحمل پرپابندی ختم کردی گئی ہے۔ جس کو وفاقی امورتجارت نے باضابطہ اعلان کردیاتھا کہ گلگت بلتستان میں قیمتی پتھروں کی نقل وحمل پرپابندی ختم کردی گئی ہے۔ یہ نوٹیفکیشن 2013کوہواتھااور گلگت بلتستان کونسل نے اپریل 2014کوپابندی ختم کرنے کااعلان کیاتھا۔ جس پر مقامی منرلز ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داروں نے 14 دسمبرکوناصر آبادکے عمائدین کومعدنیات کے نقل وحمل پر پولیس نے گرفتارکرلیا اور گارنیٹ (Garnet) کو اپنے قبضے میں لے لیا اورمعدنیات کے کام کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ اس حوالے سے عمائدین ناصرآباد نے عدالت سے رجوع کیا اورتمام ترقانونی تقاضوں کوپوراکیالیکن عدالت میں کیس زیرسماعت ہے۔ منرلز ڈیپارٹمنٹ نے پکڑےگئے معدنیات کونیلام کرنے کااشتہارلگایاجس پرناصرآبادکے عمائدین نے عدالت سے رجوع بھی کیا اوریہ موقف اپنایاہے کہ اس غیرقانونی ایف آئی آر کووختم کیاجائے اور غیرقانونی طورپر ناصرآباد کے عمائدین کوبے روزگار کرنے پرمنرلز ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے دیگر صورت KKH کومکمل طورپربندکرکے احتجاج کیاجائے گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button