گلگت بلتستان
طویل انتظار ختم، ناصر آباد ہنزہ میں متاثرین شاہراہ قراقرم کو معاوضے ملنا شروع گیا
ہنزہ نگر (بیورو رپورٹ ) متاثرین شاہراہ قراقرم کا طویل انتظار ختم ہنزہ کا پہلاموضع شناکی ناصر آباد کے سیکڑوں متاثرین کو تقریباً دو کروڈ سے زائد کا رقم اسسٹنٹ کمشنر ہنز ہ سب ڈویثرن سید موسیٰ رضا نے متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ ضلعی انتظا میہ کی جانب سے شاہراہ قراقرم کے معاوضہ متاثرین کو ملنے کا سلسلہ شروع ہونے پر متاثرین میں خوشی کی لہر دوڑی، متاثرین نے سب ڈویثرنل انتظامیہ کی کوششوں کو سہراتے ہوئے کہا کہ 2007میں شاہراہ قراقرم کے توسعی منصوبے کے لئے اراضی کے کے ایچ کے زد میں آیا تھا اورکئی سال گزرنے کے باوجود اب متاثرین کوٹوٹل رقم کا 60فیصد معاوضہ ملنا شروع ہو گیا۔ متاثرین کے کے ایچ نے مزید کہا کہ انشااللہ ضلعی اور سب ڈویثرنل انتظامیہ کی کوششوں سے ادھے سے زائد رقم متاثرین کو ادا کر دی گئی اور توقع ہے کہ باقی رقم بھی جلد سے جلد متاثرین میں تقسیم کردی جائیگی۔ اس موقعے پر اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ سب ڈویثرن سید موسیٰ رضا نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ہنزہ کا یہ پہلا گاوں ناصرآباد ہے جو شاہراہ قراقرم کے توسعی منصوبے کے زد میں انے والی زمینوں کے مالکان کو ان کا معاوضہ دیا جارہا ہے۔ جبکہ بقیہ پانچ موضع جات گنش، گرلت، شیراز، ڈورکھن اور علی آباد کا بھی بہت جلد ایوڈ پاس کیا جائے گا اور متاثرین کو رقم کی ادائیگی کر دی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ سب ڈوٰیثرن ہنزہ کے متاثرین کوکے کے ایچ کے لئے زد میں آنے والے زمینیوں کا معاو ضہ ملنا شروع ہوا ہے جو کئی سالوں سے انتظار میں تھے بقایا 40فیصد رقم جوں ہی این ایچ اے (NHA)سے موصول ہو گی وہ بھی عوام میں تقسیم کردی جائیگی۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں بالائی ہنزہ یعنی تحصیل گوجال کے متاثرہ حصوں میں کاغذی کاروائی مکمل ہونے کے بعد متاثرین کو معاوضہ ادا کردیا جائیگا۔